نئی دہلی ، 30 جولائی ؛راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملیک ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ جاسوسی 2019 سے جاری ہے اور اس کی وجہ سے ملک محفوظ نہیں رہ سکتا اور جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوششیں کی جاری ہے، اس لیے پیگاسس مسئلہ پر ایوان میں بحث ہونی چاہئے
مسٹر کھڑگے نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ حکومت اپوزیشن پر پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہ دینے کا الزام لگانے کے بجائے اس معاملے پر بات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی پیگاسس مسئلے پر آج پھر ایوان میں بحث چاہتی تھی لیکن حکومت اس پر بحث کے لیے تیار نہیں تھی ، اس لیے ہنگامہ ہوا اور ایوان ملتوی کر دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ پیگاسس کا معاملہ اہم ہے کیونکہ ہر ایک کی جاسوسی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی حکومت نے کمپنی پر چھاپہ مارا، جس پر کمپنی نے بیان دیا کہ ان تمام ممالک جنہوں نے اس پیگاسس استعمال کیا ہے ان سب کو معطل کیا جائے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جاسوسی کئی ممالک میں جاری تھی اور یہ جاسوسی ہمارے ملک میں 2019 سے جاری تھی۔
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ راجیہ سبھا میں کانگریس کے رکن دگ وجے سنگھ نے حکومت سے اس معاملے پر ایک سوال پوچھا تو اس وقت کے انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر نے اسے جھوٹ بتایا لیکن کہا کہ اس میں 121 افراد کے نام سامنے آئے ہیں اور اس کے بارے میں بتایا جائے گا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ حکومت جاسوسی کر رہی تھی۔ جرمنی اور فرانس میں اس معاملے میں تفتیش کی گئی ہے اورسارے معاملے سامنے آئے ہیں۔