لکھنؤ8اگست 2021شیعہ مذہبی رہنما مولانا سید سیف عباس نقوی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے محرم کے سلسلہ میں ضلع انتظامیہ کی طرف سے اترپر دیش میں تعزیہ بنانے والوںپر جو سختی کی جا رہی ہے اس پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاکہ کورونا وبا کے دوران لو گوں کا روزگار چھن گیا ہے اب جو لو گ تعزیہ بنا کر ہدیہ کرتے ہیں ان کو بھی پریشان کر روزگار چھیننے کی کو شش کی جا رہی ہے ۔
ضلع مجسٹریٹ حسین آباد ٹرسٹ کے پر وگرام کا انعقا د کرائیں
مولانا نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ سبھی اضلاع میں حکم جاری کرے کہ تعزیہ بنانے کے کاریگروں کا روزگار نہ چھینا جائے اور پریشان نہ کیا جائے ۔
مولانا سیف عباس نے مزید کہا کہ حسین آباد ٹرسٹ کے سکریٹری سے اپیل کی ہے کہ جب چھوٹے امام باڑے میں کورونا ویکسین لگ رہی تھی اس وقت سیکڑوں کی تعداد میں لوگ آتے تھے ۔ اس کے علاوہ بڑے امام باڑے میں یو میہ بڑی تعداد میں ٹو ریسٹ کو آنے کی اجازت دی گئی تھی لیکن جس مقصدکے لیے چھوٹے امام باڑے اور بڑے امام باڑے کی تعمیر ہوئی ہے ۔ اس مقصد کوپورا کرنے کا وقت آیا تو تبرکات و مجالس پر پابندیاں اور شرائط نا فذ کیے جا رہے ہیں جو نہایت افسوس ناک ہے ۔
مولانا نے لکھنؤشہر کے علماو ذاکرین ونوابین اودھ کے ورثاءسے اپیل کی ہے کہ وہ لوگ سامنے آئیں ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کر اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ وقف حسین آباد مبارک کی جانب سے بڑے امام باڑےچھوٹے امام باڑےشاہ نجف کے علاوہ دیگر متعلقہ امام باڑوں وروضوں پر کورونا گائڈ لائن کے مد نظر مجالس وغیرہ کے پروگرام کے انعقاد کو یقینی بنائیں ۔
مولانا سیف عباس نے کہا کہ تمام اضلاع میں دیکھا گیا ہے کہ با زاروں یا سیا سی پر وگراموںمیں کورونا گائڈ لائن کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں لیکن اس پر کسی طرح کی کوئی سختی نہیں کی جا رہی ہے ۔
لہذا ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ شہا دت امام حسینؑ کے مو قع پر جو مجالس منعقد ہوتی ہیں جس میں ہر مذہب کا شخص شریک ہوتا ہے اور انسانیت ، ہمدردی ، یکجہتی کی تعلیم دی جا تی ہے اور کورونا وبا کے خاتمہ کی دعائیں کی جا تی ہیں لہذا عزاداروں کو پریشان نہ کیا جائے۔