لکھنؤ۔(نامہ نگار)ریاست میں ایک درجن ارکان پارلیمنٹ ایسے ہیں جنہیں پارلیمانی انتخابات کے ٹکٹ سے محروم کردیا گیا تو کچھ اراکین پارلیمنٹ سے پارٹی سے نکال دیا گیا۔ لکھنؤ کے لال جی ٹنڈن کو بھی ٹکٹ سے محروم کردیا گیا۔ غازی پور کے رکن پارلیمنٹ رادھے موہن سنگھ اور جون پور کے رکن پارلیمنٹ کو بھی پارٹی نے ٹکٹ سے محروم کردیا ۔ ان میں سے کچھ ارکان پارلیمنٹ متبادل نشستوں کی تلاش میں ہیں۔ لکھنؤ کے رکن پارلیمنٹ لال جی ٹنڈن کو بی جے پی نے اس مرتبہ ٹکٹ نہیں دیاہے۔ ان جگہ پارٹی قومی صدر راج ناتھ سنگھ پارٹی کے امیدوار کو بتایا جارہا ہے ک راج ناتھ سنگھ کو ایک محفوظ نشست کی تلاش ہے۔ لکھنؤکی نشست پر انہیں بہت کم فرق سے کامیابی ملی تھی۔ کانگریس کی ریتا بہوگنا جوشی نے انہیں زبردست ٹکر دی تھی۔ اس کے علاوہ راشٹریہ لوک دل کی ہاتھرس کے رکن پارلیمنٹ ساریکا بگھیل نے کچھ ماہ قبل سماجوادی پارٹی کا دامن تھام لیا تھا۔ بگھیل کو سماجوادی پارٹی نے آگرہ سے امیدوار بنایا تھا۔ لیکن کچھ روز قبل ان کے شوہر نے سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کی تنقید کی تھی اس وجہ سے پارٹی نے بگھیل سے ٹکٹ لے لیا۔ راشٹریہ لوک دل کے بجنور کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ چوہان کا کچھ روز قبل ٹکٹ کاٹ کر وہاں سے جیہ پردا کو امیدوار بنایا گیاہے۔ سنجے سنگھ تذبذب کا شکار ہیں کیوں کہ یہاں سے تقریباً تمام سیاسی پارٹیوں نے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ ہمیر پور سے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ وجے بہادر نے نریندر مودی کی شان میں قصیدہ خوانی کی تو پارٹی نے نہ صرف ان سے ٹکٹ واپس لے لیا۔ بلکہ انہیں پارٹی سے بھی نکال دیا۔ فی الحال وجے بہادر انتخابی میدان کی جنگ سے باہر ہیں ۔ جون پور سے بی ایس پی پارلیمنٹ دھننجے سنگھ ملازمہ کے
قتل کے الزام میں جیل میں بند ہیں۔ پارٹی نے ان سے ٹکٹ واپس لے لیا۔ دھننجے سنگھ نے ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے اپنی پارٹی سے لیکر بی جے پی تک زور آزمائی کی۔ لیکن انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ بی جے پی نے جو ن پور سے کے پی سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔
ڈمریا گنج سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال نے اندرونی لڑائی کے سبب پارٹی اور پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اور انہیں بی جے پی نے ٹکٹ دے دیا۔ آج کل وہ مودی کی تعریف میں قصیدہ خوانی کررہے ہیں۔ اسی طرح غازی پور سے رکن پارلیمنٹ رادے موہن سنگھ بھی ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے۔ پارٹی نے ان کی جگہ این آر ایچ ایم معاملے کی ملز م سابق وزیر بابو سنگھ کشواہا کی اہلیہ شیو کنیا کشواہا کو امیدوار بنایا ہے۔ مقامی کارکنان کی مخالفت کے سبب پارٹی نے رادھے موہن کا ٹکٹ کاٹ دیا تھا۔ فی الحال وہ نہ تو کسی پارٹی میں اور نہ ہی وہ کہیں سے امیدوار ہیں۔
دوریا کے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ گورکھ پرساد جیسوال سے بھی پارٹی نے ٹکٹ واپس لے لیا ہے۔ سلیم پور سے بی ایس پی رکن پارلیمن رام شنکر راج بھر ، بھدوہی سے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ گورکھ ناتھ پانڈے اور امروہا کے راشٹیہ لوک دل کے رکن پالیمنٹ دویندر ناتھ پال کا ٹکٹ بھی پارٹی نے کاٹ دیا۔