ممبئی: بالی وڈ اداکارہ دیپکا پڈوکون سال رواں میں لیجنڈ اداکار رجنی کانت اور بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کے ساتھ پردہ اسکرین پر پھر دھوم مچانے کے لیے آرہی ہیں۔ دیپکا پڈوکون سال 2013ء کی بہترین اداکارہ کے ایوارڈز کے ساتھ اوپر تلے چار بلاک باسٹر فلموں کے ساتھ سرفہرست رہیں۔اب سال رواں میں ان کی تین فلمیں زیرتکمیل ہیں جن میں سے ایک فلم لیجنڈ اداکار رجنی کانت کے ساتھ تامل اور ہندی زبان میں بننے والی فلم Khocadaiiyaan اور بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کے ساتھ ’’ہیپی نیوائیر‘‘ جلوہ گر ہونگی۔ تفصیلات کے مطابق بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کے ساتھ 2007ء میں بلاک باسٹر فلم ’’اوم شانتی اوم‘‘ سے بالی وڈ میں دھماکے دار انٹری دی۔ اس فلم پر اسے بہترین اداکارہ کا فلم
فیئر ایوارڈ بھی لے گئیں۔ ’’اوم شانتی اوم ‘‘ کی کامیابی اور پہلی ہی فلم میں شاہ رخ خان کے ساتھ ہیروئن کا کردار اس کے لیے خوش قسمتی کا باعث بنا جس کے بعد اس نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ 2008ء میں اپنے فرینڈ رنبیر کپور کے ساتھ ’’بچنا اے حسینوں‘‘ میں جلوہ گر ہوئیں جس میں اس کے علاوہ ببا شا باسو اور امیشا لامبا بھی ہیروئن کے طور پر شامل تھیں۔ یہ فلم کامیاب نہ ہوسکی مگر 2009ء میں سیف علی خان نے اپنے ہوم پروڈکشن ’’لو آج کل ‘‘ میں ہیروئن لیا جس کو ’’جب وی میٹ‘‘ کے امیتاز علی نے ڈائریکٹ کیا ، اس فلم میں سیف علی خان اور دیپکا پڈوکون کی جوڑی کلک کرگئی۔ اس کو دیکھتے ہوئے سیف علی خان نے 2012 ء میں اپنی ہوم پروڈکشن ’’کاک ٹیل ‘‘ میں اپنی دوست کرینہ کپور کے بجائے دیپکاپڈوکون کا ہی انتخاب کیا یہ فلم بھی باکس آفس پر اپنا اثر دکھانے میں کامیاب رہی۔اس دوران انھوں نے ’’کارتک کالنگ کارتک ‘‘ ،’’لفنگے پرندے‘‘ ، ’’ چاندنی چوک ٹو چائنہ‘‘ ، ’’کھیلیں ہم جی جان سے ‘‘ جیسی فلمیں فرحان اختر ، نیل نتن مکیش اکشے کمار ، اور ابھیشک بچن کے مقابل کیں جو باکس آفس پر کامیابی حاصل نہ کرسکیں۔ اس پر فلمی حلقوں میں کہا جانے لگا کہ دیپکا پڈوکون کا فلمی کیرئیر اختتام پذیر ہورہا ہے۔دیپکا پڈوکون نے روہن سپی کی فلم ’’دم مارو دم ‘‘ میں زینت امان پر فلمایا جانے والا گیت ’’ دم مارو دم ‘‘ آئٹم سانگ پر پرفارم کیا۔ 2010سے 2011ء کے اس مشکل دور میں ہی پرکاش جھا کی ایجوکیشن کے موضوع پر بننے والی فلم ’’آرکشن‘‘ نے کسی حد تک اس کے فلمی کیرئیر کو سہارا دیا۔ اکشے کمار کے ساتھ فلم ’’دیسی بوائز‘‘ جیسی کامیڈی رومانٹک فلم بھی کی جو ڈھوڈ دھون کے بیٹے روہت دھون کی بطور ڈائریکٹر پہلی فلم تھی۔ اسی عرصے میں ساجد خان کی کامیڈی فلم ’’ہاؤس فل‘‘ بھی شامل تھی جس میں ان کے مقابل اکشے کمار ہی تھے۔ 2012ء اس کے لیے کامیابیوں کا سال ثابت ہوا جس میں سیف علی خان کی فلم ’’کاک ٹیل‘‘ کامیاب ہوگئی اور سال رواں میں تو اس نے اپنے مقابل کی تمام اداکاراؤں کو پچھاڑ کر رکھ دیا ہے۔ سال2013ء میں 26جنوری کو عباس مستان کی فلم ’’ریس ٹو‘‘ ریلیز ہوئی جس میں سیف علی خان کے ساتھ ہیروئن کا کردار کیا۔ یہ فلم بھی ’’ریس ‘‘ کی طرح باکس آفس پر کامیاب رہی۔31مئی کو سابقہ بوائے فرینڈ رنبیر کپور کے ساتھ فلم ’’یہ جوانی ہے دیوانی ‘‘ نے کامیابیوں کے نئے ریکارڈ قائم کردیے جو رنبیر اور دیپکا پڈوکون کی علیحدگی کے بعد پہلا مشترکہ پراجیکٹ تھا۔ سال رواں کی تیسری بلاک باسٹر فلم ’’ چنائی ایکسپریس‘‘ آئی جس میں کیرئیر کا کامیاب آغاز کرنیوالے اسٹار شاہ رخ خان کے ساتھ ہیروئن تھیں۔ سال رواں کی یہ تینوں فلمیں اب تک بلاک باسٹر ثابت ہوئی ہیں ان تینوں فلموں نے سو کروڑ سے زائد کا بزنس کیا ہے۔ پندرہ نومبر کو سنجے لیلا بنسالی کے ساتھ ’’رام لیلا‘‘ ریلیز ہوئی جس میں رنویر سنگھ کے ساتھ مرکزی کردار کیا اور باکس آفس پر چھا گئیں۔اس فلم کی ایک خاص بات فلم کا میوزک سنجے لیلا بنسالی نے ہی دیاتھا۔ اداکارہ کا کہنا ہے کہ کامیابیوں کا کریڈٹ اپنے پرستاروں کو دینا چاہونگی جنہوں نے میری ان فلموں کو پسندیدگی کی سند دی۔ دیپکا پڈوکون نے کہا کہ کامیابی کا کوئی فارمولا نہیں ہوتا ، ہر پروڈیوسر اور ڈائریکٹر اپنے پراجیکٹ پر محنت کرتا ہے۔بس فلم بینوں کو پسند آنا چاہیے ، شاید میری قسمت اچھی ہے کہ سال2013ء کو ریلیز ہونے والی فلمیں فلم بینوں کو پسند آئیں۔ کامیابیو ں کے اس سلسلہ کو جاری رکھنے کے لیے پہلے سے زیادہ محنت کر رہی ہوں۔ جہاں تک منتخب پراجیکٹ کرنے کی بات ہے تو ابھی تک میں جتنے بھی پراجیکٹ کر رہی ہیں ایک دوسرے سے منفرد اور اچھے ہیں جن میں مختلف انداز سے پردہ اسکرین پر دکھائی دونگی۔تامل فلموں کے سپراسٹار رجنی کانت کے ساتھ کام کرنا اپنے لیے اعزاز سمجھتی ہوں یہ فلم پچھلے سال تیرہ دسمبر کو ریلیز ہوناتھی مگر اب یہ گیارہ اپریل کو نمائش کی جائے گی۔ رجنی کانت بڑے فنکار ہونے کے ساتھ باکمال شخصیت کے بھی مالک ہیں جو پردہ اسکرین پر اپنے شخصیت اور کردار نگاری سے چھا جاتے ہیں۔ جس کا فائدہ ان کے ساتھ کام کرنیوالے کواسٹارز کو بھی ہوتا ہے۔ شاہ رخ خان کے ساتھ فلمی کیرئیر کا آغازکیا ا ور اب تیسری مرتبہ ان کے ساتھ ہیروئن کا رول کرنے جارہی ہوں۔ اس فلم کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اس فلم کو فرح خان ڈائریکٹ کر رہی ہیں جنہوں نے مجھے ’’اوم شانتی اوم‘‘ کے ذریعے بالی وڈ میں بریک تھرو دیا ہے۔ رنویر سنگھ میرے اچھے دوست ہیں اور اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ رنبیر کپور نے مجھے بہت دکھ دیا مگر ان تمام باتوں کو بھلا کر آگے کی طرف دیکھ رہی ہوں۔