ممبئی: فلم نگری کے کپور خاندان سے تعلق رکھنے والے مقبول ستارے ششی کپور نے اپنی 76ویں سالگرہ منا ئی۔ششی کپور نے فلمی کیرئیر بطور چائلڈ آرٹسٹ شروع کیا، 1951میں بڑے بھائی راج کپور کی فلم ’’آوارہ‘‘ میں ان کے بچپن کا کردار نبھایا۔ ششی کپور نے نصف صدی پر محیط اپنے فلمی سفر میں ایک سو سولہ فلموں میں اداکاری کی، فنی دنیا میں ان کی خدمات کے اعتراف میں انھیں کئی ایوراڈز اور ہندوستان کے سول ایوارڈ پدما بھوشن سے بھی نوازا گیا۔بچپن سے ہی مجھے ششی کپور کی کئی فلمیں دیکھنے کا موقع ملا۔ امیتابھ بچن کے ساتھ ان کی جوڑی مجھے ’دیوار‘، ’ترشول‘، ’کبھی کبھی‘، ’سہاگ‘ اور ’نمک حلال‘ جیسی فلموں میں بہت پسند تھی۔ان کے خاندان کے باقی ارکان سے کئی فلمی پروگراموں کے دوران میری ملاقات ہو چکی ہے لیکن ششی کپور سے میں کبھی نہیں ملی تھی۔اس بار میں نے ٹھان لیا کہ ان کے یوم پیدائش 18 مارچ سے پہلے میں ان سے
ملاقات کروں گی۔ملاقات سے قبل ذہن میں ان کی فلموں کے منظر گھومنے لگے۔ ’دیوار‘ میں نیتو سنگھ کے ساتھ کا ان کا گیت، ’کہہ دوں تمہیں یا چپ رہوں۔۔۔‘ ہو یا پھر ممتاز کے ساتھ ان کا گانا ’لے جائیں گے، لے جائیں گے، دل والے دلہنیا لے جائیں گے۔۔۔‘ جیسے گانوں کے خوبصورت ششی کپور کی تصویر سامنے آنے لگی۔لیکن گاڑی کے رکتے ہی جو نظارہ دیکھا اس سے مجھے دھچکا سا لگا۔ گاڑی کے رکتے ہی ایک بزرگوار کو دو لوگوں نے سہارا دے کر گاڑی سے نیچے اتارا۔76 سالہ وہ بزرگ کوئی اور نہیں بلکہ 60 اور 70 کی دہائی کا وہ ہینڈسم ہیرو تھا جس کی لڑکیاں دیوانی ہوا کرتی تھیں۔وہ بہت دنوں سے لوگوں سے نہیں ملتے اور نہ ہی تقاریب میں شرکت کرتے ہیںمیں یقین نہیں کر پا رہی تھی۔ اس کے بعد ششی کپور کو وھیل چیئر پر بٹھایا گیا۔ میں انھیں دیکھ ہی رہی تھی کہ تبھی آواز آئی کہ ’میڈم مل لیجئے صاحب سے۔‘میں ان کے پاس گئی اور سلام کرکے انھیں بتایا کہ میں بی بی سی سے مدھو پال ہوں۔ شاید انہیں سنائی نہیں پڑا۔ انھوں نے کہا ، ’کیا؟‘تب میں نے قدرے اونچی آواز میں کہا: ’میں بی بی سی سے ہوں۔ آپ کو سالگرہ بہت بہت مبارک۔‘ پھر میں نے انھیں ایک گلدستہ پیش کیا۔ششی کپور کے چہرے پر ہلکی سی مسکراہٹ آ گئی۔ اتنے دنوں بعد کوئی صحافی ان سے ملنے پہنچا۔
یہ جان کر وہ خوش ہو گئے۔انھوں نے بہت دھیمے لہجے میں کہا: ’آپ کا شکریہ۔ آپ سے مل کر اچھا لگا۔ میں بی بی سی سے کئی بار مل چکا ہوں۔ ہمارا پرانا ناطہ ہے۔‘اس کے بعد انھییں اندر لے جایا گیا۔ انھوں نے ہم سے ہاتھ ہلا کر رخصت لی۔ان کے ساتھی امریج سنگھ نے ہمیں بتایا کہ ’ششی کپور عوامی تقریبات میں زیادہ نہیں جاتے۔ گھر سے بھی وہ صرف میڈیکل چیک اپ کے لیے ہی باہر نکلتے ہیں۔’ششی کپور ہر اتوار پرتھوی تھیئٹر میں شو دیکھنے جاتے ہیں۔ انھیں ایسا کرنا بہت اچھا لگتا ہے۔ فلمی
ں اب وہ نہیں دیکھتے۔’ان سے ملنے دھرمیندر اور امیتابھ بچن جیسے ان کے قریبی دوست آتے رہتے ہیں۔ ان کے یوم پیدائش پر پورا کپور خاندان جمع ہوتا ہے۔ امیتابھ بچن اگر شہر میں ہوتے ہیں تو وہ بھی ان سے ملنے آتے ہیں۔‘انھوں نے مزید بتایا: ’ششی کپور کسی سے زیادہ بات نہیں کر پاتے۔ لیکن سب دیکھتے ہیں اور اپنے تئیں اس محبت کو محسوس کرتے ہیں۔‘ششی کپور سے میری یہ ملاقات اگرچہ چند منٹ ہی رہی لیکن یادگار رہی۔ ان کی وہ مسکراہٹ میں بھول نہیں پاؤں گئی۔