امریکا کی ریاستوں نیو یارک، نیو جرسی، میری لینڈ، پنسلوینیا، لوزی اینا، فلے ڈلفیا اور کنے ٹی کٹ میں طوفان سے ہلاک افراد کی تعداد 48 ہو گئی ہے۔
طوفان کی وجہ سے ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں، پانچوں ریاستوں میں لاکھوں افراد بجلی سے محروم ہیں، ایئر پورٹ کھلے ہیں تاہم سیکڑوں پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔
نیو یارک میں 15، نیو جرسی میں 23، پنسلوینیا میں 5، لوزی اینا میں 3، کنے ٹی کٹ اور میری لینڈ میں ایک، ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔
نیو یارک میں چند ہی گھنٹوں میں آدھا فٹ سے زیادہ بارش ہوئی جس کے سبب گلیاں اور ریلوے اسٹیشنوں کے پلیٹ فارم دریا کا منظر پیش کرنے لگے۔
نیو یارک کے علاقے کوئنز کے بعض حصوں میں فلیٹوں کی پہلی منزل پر گھٹنوں گھٹنوں پانی کھڑا ہو گیا جبکہ بعض علاقوں میں پانچ پانچ فٹ پانی کھڑا ہو گیا جہاں سے سیکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، پانی میں ڈوبی گاڑیوں کی چھتوں پر بیٹھے لوگوں کو بھی بمشکل نکالا گیا۔
نیو یارک کے علاقے کوئنز میں 11 افراد تہہ خانوں میں پانی بھرنے سے ہلاک ہوئے، ریاست میں طوفان سے ہلاک افراد میں 2 سال سے 86 برس کے لوگ شامل ہیں۔
صورتِ حال اس قدر خراب ہے کہ نیو یارک شہر میں پہلی بار فلیش فلڈ ایمرجنسی لگانا پڑی۔
نیو جرسی میں 4 افراد الزبتھ اور 2 ہلزبروہ میں ہلاک ہوئے، نیو جرسی اور پنسلوینیا میں دریاؤں کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے جس سے قریبی آبادی کو مزید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
فلے ڈلفیا میں مرکزی شاہ راہ کا ایک حصہ پانی میں ڈوبنے کے سبب شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا ہے۔طوفان کے بعد نیو یارک شہر کی صورتِ حال اب بہتر ہونے لگی ہے، شہر میں ٹریفک کسی حد تک چل پڑا ہے۔
امریکا کے صدر جو بائیڈن نے موسمی حالات کو وقت کا بڑا چیلنج قرار دیا ہے۔