لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ چنہٹ علاقہ میں ہولی کھیلتے کھیلتے انٹر کا طالب علم دوستوں کے ساتھ اندرا نہر میں نہانے کیلئے پہنچ گیا۔ نہر میں نہاتے وقت طالب علم کی ڈوب کر موت ہو گئی۔ چنہٹ قصبہ میںرہنے والے لکڑی تاجر کا اکلوتا بیٹا ۸۱ سالہ سورج شرما رجت ڈگری کالج میں انٹر کا طالب علم تھا۔ دو شنبہ کو سورج دوستوں کے ساتھ ہولی کھیلنے کیلئے نکلا تھا۔ وہ اپنے تین دوستوںامت، روی اور آکاش کے ساتھ ہولی کھیلتے کھیلتے کھرہرا گاؤں واقع اندرا نہر پہنچ گیا۔ اس کے بعد سبھی دوستوں نے نہر میں نہانے کا منصوبہ بنایا۔ بتایا جاتا ہے کہ سورج اور روی نہر کے گہرے پانی میں چلے گئے۔ کچھ ہی دیر میں وہ ڈوبنے لگے۔روی اور سورج نے مدد کیلئے شور بھی مچایا تو آکاش اور امت نے کسی طرح روی کا پکڑ کر باہر نکال لیا لیکن سورج کو نہیں بچا سکے۔ دیکھتے ہی دیکھتے سورج گہرے پانی میں ڈوب گیا۔ سورج کو ڈوبتا دیکھ کر اس کے ساتھیو ں نے شور مچا دیا۔ مقامی لوگ مدد کیلئے جمع تو ہوئے لیکن سورج کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ اس کے بعد سورج کے دوستوں نے اس کے گھر والوں کو اطلاع دی۔ موقع پر چنہٹ پولیس اور سورج کے گھر والے بھی پہنچ گئے۔ پولیس نے کسی طرح
غوطہ خوروں کی مدد سے سورج کو نہر سے باہر نکالا۔ وہ لوگ سورج کو لوہیا اسپتال لیکر پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کے بعد پولیس نے سورج کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ اکلوتے بیٹے سورج کی ہولی کے دن ہوئی اچانک موت سے سورج کے گھر میں خوشیوں کا ماحول ماتم میں تبدیل ہو گیا۔