لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور سندھی فیڈریشن کے ریاستی صدر اشوک انشوانی نے کہا ہے کہ بی جے پی لیڈران کے قول و فعل میں بہت فرق ہے۔ انہوںنے کہاکہ بی جے پی کےلیڈر کہتے کچھ اور کرتے کچھ اور ہیں۔رائل ہوٹل رکن اسمبلی رہائش پر واقع اپنے دفتر پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران انشوانی نے کہا کہ بی جے پی کے سینئر لیڈر سندھی سماج کے سلسلہ میں دیئے گئے غیر ذمہ دارانہ بیان کیلئے معافی مانگیں۔ اگر انہوں نے معافی نہیں مانگی تو سندھی سماج کانپورمیں ان کی مخالفت کرے گا اور دیگر نشستوں پر خاص طور سے لکھنؤ میں راج ناتھ سنگھ اور وارانسی میں نریندر مودی کی مخالفت کرے گا۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی لیڈران کے ووٹ مانگنے کیلئے مکھوٹے لگاکر ووٹ مانگے جا رہے ہیں۔ انشوانی نے کہا کہ پورے ملک میں سندھی سماج بی جے پی کو جواب دے گا۔ انہوںنے کہا کہ سندھی سماج کسی کو چیلنج نہیں کرتا لیکن چیلنج کو قبول ضرور کرتا ہے۔ مسٹر انشوانی نے کہا کہ سندھی سماج کے زیادہ تر لوگ کاروباری ہیں اور تجارت کے ذریعہ ملک کی ترقی میں معاون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سماج کے خلاف غلط باتیں کی گئیں تو سماج بی جے پی کو اس کا جواب دے گا۔ مسٹر انشوانی نے کہا کہ بی جے پی لیڈران کو سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو سے سبق لینا چاہئے جنہوں نے چے ٹی چند کے یوم پیدائش پر تعطیل کا اعلان کیا۔
اس کے علاوہ انہوں نے اترپردیش میں سندھی سماج کو مالکانہ حق دلانے کا کام کیا۔ مسٹر یادو نے اپنی حکومت کے دوران ۹ کالونیوں کے ۲۷ ہزار کوارٹروں کومالکانہ حق دلایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سندھی سماج منافرت پھیلانے والوں کو اس کا جواب دیں گے اور فرقہ پرست طاقتوں کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے۔