کوالالمپور ۔ جنوبی بحر ہند سے سیٹلائَٹ کی مدد سے ملنے والی دو اشیاء کو لاپتہ ملائشین طیارے کی تلاش کیلیے ملنے والی ایک نئی سمت کے طور استعمال کیا جا رہا ہے ۔ یہ بات ملائیشیا کی طرف سے 12 روز قبل غائب ہونے والے طیارے کی تلاش کیلیے مقرر کیے گئے اعلی ترین حکام کے حوالے سے سامنے آئی ہے۔
ملائیشیا کے وزیر ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین نے کوالالمپور میں بات کرتے ہوئے کہا ”میں اس امر کی تصدیق کرتا ہوں کہ ہمیں طیارے کی تلاش کیلیے ایک نیا رخ ملا ہے۔ اس سلسلے میں آسٹریلیا کے وفد سے بھی مل رہا ہوں۔”
انہوں نے یہ بات آسٹریلیا کی طرف سے یہ دعوی سامنے آنے کے بعد کہی ہے کہ سیٹلائٹ کی مدد سے سطح سمندر پر دو اشیاء کو تیرتے ہوئے دیکھا گیا ہے، اور اس سلسلے میں ایک اورین جہاز تحقیات کیلیے بھجوا دیا گیا ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا ” ہم پہلے دن سے سامنے انے والی ایک ایک اور چھوٹی سے چھوٹی چیز کی بنیاد پر بھی تحقیقات کر رہے ہیں، اس لیے میں پرامید ہوں کہ یہ ایک مثبت پیش رفت ہو گی۔”
ہشام الدین حسین نے کہا ”میں نے اس حوالے سے سرچ آپریشن سے متعلقہ اثاثہ جات کو مذکورہ علاقے میں بھجنے کیلیے کہہ دیا ہے، تاکہ تصدیق ممکن ہو سکے۔” ان کا کہنا تھا ” ہم اس بارے میں کچھ اطلاعات کے منتظر ہیں، کیونکہ ہمارے لیے اس طرح کی ہر اطلاع اور چیز ایک امید بن کر آتی ہے۔” ہمارے متحرک کھوجی اور ماہرین مزید اپ ڈیٹس آئندہ چند گھنٹوں میں سامنے لے آئیں گے۔
واضح رہے آسٹریلوی وزیر اعظم نے جمعرات کی صبح ایسے ملنے والی دو اشیاء کی خبر دی تھی اور کہا تھا کہ دو اشیاء بحر ہند کے جنوب میں پانی پر نظر آئی ہیں۔ ان دونوں نظر آنے والی اشیاء کے بارے میں گمان ہے کہ یہ ایم ایچ 370 سے متعلق اشیاء ہو سکتی ہیں۔ آسٹریلوی حکام نے جمعرات کی صبح بتایا تھا کہ سمندر پر دیکھی گئی اشیا میں سے ایک 24 میٹر لمبی ہے جبکہ دوسری اس کے مقابلے میں چھوٹی ہے۔