فیس بک اور انسٹاگرام 18 سال سے کم عمر افراد کا ڈیٹا ایسے سافٹ ویئر کی مدد سے اکٹھا کرتے ہیں جو صارفین کی ویب براؤزنگ سرگرمیوں کو ٹریک کرتا ہے۔یہ دعویٰ ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی ملکیت رکھنے والی کمپنی نے جولائی 2021 میں اعلان کیا تھا کہ وہ اشتہاری کمپنیوں کو کم عمر صارفین کو صرف عمر، جنس اور لوکیشن کی بنیاد پر ہدف بنانے کی اجازت دے گی۔
مگر محققین نے بتایا کہ فیس بک اور انسٹاگرام کی جانب سے کنورزیشن اے پی آئیز نامی سافٹ ویئر کا استعمال تاحال کیا جارہا ہے جو نوجوانوں کی ویب براؤزنگ سرگرمیوں کی تفصیلات اکٹھا کرتا ہے۔
فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس ڈیٹا کو کمپنی کے الگورتھم پر مبنی اشتہاری ڈیلیوری سسٹم کے لیے استعمال کرکے 18 سال سے کم عمر صارفین تک اشتہارات پہنچائے جاتے ہیں۔
یہ تحقیق ماحولیاتی گروپ گلوبل ایکشن پلان، ری سیٹ آسٹریلیا اور فیئرپلے کے ماہرین نے کی تھی۔
میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ کے نام ایک کھلے خط میں 44 ایڈووکیسی گروپس نے زور دیا کہ کمپنی کی جانب سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کی مشق کو ختم کیا جائے کیونکہ یہ تفصیلات سرویلنس ایڈورٹائزنگ کے لیے استعمال ہوسکتی ہیں۔
خط می ںکہا گیا کہ اس طرح کا نظام بچوں میں کسی قسم کی بہتری کا باعث نہیں اور فیس بک کے دعویٰ کے برعکس اب تک کم عمر صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے تاکہ یہ تعین کیا جاسکے کہ کونسا بچہ کسی اشتہار میں دلچسپی لے سکتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران 3 فرضی فیس بک اکاؤنٹ بنائے تھے جن میں سے ایک میں 13 سال جبکہ 2 میں 16 سال کی عمر ظاہر کی گئی۔
ان اکاؤنٹس کی مدد سے محققین کمپنی کے سافٹ ویئر کی جانب سے فیس بک، انسٹاگرام اور میسنجر میں اکٹھا کیے جانے والے ڈیٹا کو دیکھنے کے قابل ہوگئے۔
محققین نے دریافت کیا کہ فیس بک براؤزر میں اوپن دیگر ٹیبز اور پیجز کا ڈیٹا اکٹھا کرسکتی ہے اور مختلف تفصیلات جیسے کن بٹنز کو کلک کیا گیا، بھی جمع کرسکتی ہے، ایسی کوئی وجہ نہیں جس سے کمپنی کی جانب سے اس طرح کے ڈیٹا کو اکٹھا کرنے کا جواز ملتا ہو، ماسوائے اشتہاری نظام کے۔
دوسری جانب میٹا کے ترجمان نے اس حوالے سے کہا کہ یہ بات غلط ہے کیونکہ ہم نے ڈیٹا کو اپنے ٹرانسپیرنسی ٹولز میں ظاہر کیا ہے، ہم ڈیٹا کو ایڈورٹائزر اور شراکت دار ویب سائٹس اور ایپس میں 18 سال سے کم عمر افراد کو دکھائے جانے والے اشتہارات کے لیے استعمال نہیں کرتے۔
ترجمان نے کہا کہ ہمارے ٹرانسپیرنسی ٹولز میں ان تفصیلات نظر آنے کی وجہ یہ ہے کہ کم عمر صارفین ایسی سائٹس یا ایپس پر وزٹ کرتے ہیں جو ہمارے بزنس ٹولز استعمال کرتے ہیں۔