لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ پالی ٹیکنک چوراہے پر انتخابی ضابطہ اخلاق کے پیش نظر گاڑیوں کی چیکنگ مہم ایس پی ٹی جی کی ہدایت پر شروع کی گئی۔
اس دوران مختلف پارٹیوں کے جھنڈے و نیلی بتیاں اور کالی فلم لگی ہوئیں کاروں کی جانچ کی گئی۔ چیکنگ مہم کے دوران پولیس نے بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر ساوتری سنگھ کی گاڑی کو روک لیا جس کے بعد جھنڈا تارنے کے سلسلہ میں ان کے اور پولیس کے درمیان تنازعہ ہو گیا۔
انتخابی ضابطہ اخلاق مہم کے دوان گاڑیوں پر جھنڈے و پلیٹ لگی ہونے کی اطلاع ملنے کے بعد ایس پی ٹی جی حبیب الحسن نے پالی ٹیکنک چوراہے پر چیکنگ مہم شروع کی۔ چیکنگ مہم کے دوران ایس پی ٹی جی سمیت سی او غازی پور، گومتی نگر ، تھانہ انچارج غازی پور، چنہٹ اور وبھوتی کھنڈ سمیت دیگر افسران موجود تھے۔
اس سلسلہ میں ٹریفک سب انسپکٹر ستیش کمار سنگھ نے بتایا کہ چیکنگ مہم کے دوران بیس گاڑیوں سے نیلی بتی ہائی گئی اور ۱۶۵۰ روپئے جرمانہ وصول کیا گیا۔ ستیش کمار کے مطابق زیادہ تر گاڑیوں پر سیاسی پارٹیوں کے جھنڈے لگے ہوئے تھے۔ چیکنگ مہم کے دوران پالی ٹیکنک چوراہے سے فیض آباد روڈ کی سمت جانے والی گاڑی جس پر منطقائی صدر کی پلیٹ لگی ہوئی تھی اسے روک لیا گیا۔ گاڑی میں سوار خاتون نے اپنا تعارف بھارتیہ کسان یونین کی منطقائی صدر کے طور پر کرایا۔
گاڑی پرکسان یونین کا جھنڈا لگا ہوا تھا جسے پولیس نے ہٹا دیا۔ پولیس کی کارروائی سے خاتون مشتعل ہو گئی اور چوراہے پر ہنگامہ کرنے لگی۔
پولیس کے اعلیٰ افسران کی موجودگی میں ہی پولیس ملازمین سے بدسلوکی کرنے لگی۔ جب معاملہ نے طول پکڑا تو تھانہ انچارج غازی پور نے تھانہ سے دو خاتون کانسٹیبل کو بلایا۔ ہنگامہ کرنے والی خاتون لیڈر نے سڑک پر جام لگانے اور دھرنادینے کا انتباہ دیا۔ اس ڈرامہ کے سبب پالی ٹیکنک چوراہے پر کثیر تعداد میں لوگ جمع ہو گئے۔
اس واقعہ کے کافی دیر کے بعد معاملہ رفع دفع ہو گیا۔