اگر آپ مچھلی کے تیل کے کیپسول یا وٹامن ڈی سپلیمنٹس اس توقع کے ساتھ کھاتے ہیں کہ اس سے ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی تو پیسے خرچ کرنے سے پہلے ایک بار پھر سوچ لیں۔جی ہاں مچھلی کے تیل کے کیپسول کا استعمال ذہنی صحت کو کسی قسم کا فائدہ نہیں پہنچاتا کیونکہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے ذہنی بے چینی اور ڈپریشن پر نہ ہونے کے برابر یا کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
میساچوسٹس جنرل ہاسپٹل اور ہارورڈ میڈیکل اسکول کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھل کے تیل کے سپلیمنٹس سے ڈپریشن کی روک تھام یا مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب نہیں ہوتے۔
اس تحقیق میں 18 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کی عمریں 50 سال یا اس سے زیادہ تھی اور کسی میں ڈپریشن کی تشخیص نہیں ہوئی تھی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ طویل المعیاد بنیادوں پر مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کے استعمال سے ڈپریشن یا اس کی علامات کے خطرے میں کوئی کمی نہیں آئی اور نہ ہی مزاج کے معیار پر کسی قسم کے اثرات مرتب ہوئے۔
درحقیقت تحقیق میں یہ دریافت کیا گیا کہ ان سپلیمنٹس کے استعمال سے ڈپریشن یا اس سے منسلک علامات کا خطرہ کچھ حد تک بڑھ گیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ ڈپریشن کے خطرے میں معمولی اضافہ بہت زیادہ نمایاں نہیں، مگر حقیقت تو یہ ہے کہ ان سپلیمنٹس سے مزاج پر کوئی فائدہ مند یا نقصان دہ اثرات مرتب نہیں ہوتے اور یہ نتیجہ ہم نے ان افراد کا 7 سال تک جائزہ لینے کے بعد نکالا۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔یہ پہلا موقع نہیں جب مچھلی کے تیل کے کیپسول کے سپلیمنٹس کے استعمال کے اس طرح کے نتائج سامنے آئے ہوں۔
نومبر 2019 میں برطانیہ کی ایسٹ انگلیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ اومیگا تھری سپلیمنٹس کا استعمال کوئی فائدہ نہیں پہنچاتا۔ اومیگا تھری چکنائی یا چربی کی ایسی قسم ہے جس کی کچھ مقدار اچھی صحت کے لیے ضروری ہوتی ہے اور یہ گریوں، مچھلی اور بیجوں جیسی غذا میں پایا جاتا ہے۔
مگر اب اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سپلیمنٹس کی شکل میں بھی دستیاب ہے اور بڑے پیمانے پر خریدے اور کھائے جاتے ہیں۔
اس تحقیق میں سائنسدانوں نے ڈپریشن یا ذہنی بے چینی کے شکار یا اس سے محفوظ بالغ افراد پر ہونے والے 31 ٹرائلز کا تجزیہ کیا۔
41 ہزار سے زائد افراد کو کم از کم 6 ماہ تک مچھلی کے تیل کے کیپسولز کا استعمال کرایا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ ان سپلیمنٹس سے ڈپریشن یا ذہنی بے چینی کی علامات سے تحفظ پر کسی قسم کے اثرات مرتب نہیں ہوتے۔
تحقیقی ٹیم کے قائد ڈاکٹر لی ہوپر نے بتایا کہ ہماری سابقہ تحقیق سے ثابت ہوا تھا کہ مچھلی کے تیل سمیت اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے سپلیمنٹس کا استعمال امراض قلب، فالج، ذیابیطس وغیرہ سے کوئی تحفظ نہیں ملتا۔
انہوں نے کہا کہ اب اس تجزیے میں ہزاروں افراد کا جائزہ لینے کے بعد بھی ہم نے کسی قسم کا تحفظ فراہم کرنے والا اثر دیکھنے میں نہیں آیا اور قابل اعتماد تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے ڈپریشن یا ذہنی بے چینی پر قابو پانے میں مدد نہیں ملتی۔
تحقیقی ٹیم میں شامل ڈاکٹر کیتھرین ڈیان کا کہنا تھا کہ آئلی مچھلی کا استعمال متوازن غذا کا بہترین حصہ ہوتا ہے مگر ہم نے دریافت کیا کہ اومیگا تھری آئل سپلیمنٹس ذہنی صحت کو کوئی فائدہ نہیں پہنچاتے۔