مقبوضہ بیت المقدس ؛اسرائیل نے جولان کی پہاڑیوں میں یہودی آباد کاروں کی تعداد کو 5سال کے اندر دوگنا کرنے کے منصوبے پر کام شروع کردیا۔ اسرائیل نے 1967 ء کی عرب اسرائیل جنگ میں شام کے ساتھ لڑائی کے نتیجے میں جولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کیا تھا۔ جولان ہائٹس پر ہونے والے اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں یہودی آباد کاروں کے لیے 7ہزار 300 ہاؤسنگ یونٹس قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔
وزیر اعظم بینیٹ کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد جولان میں آنے والے برسوں میں اسرائیلی رہایشیوں کی تعداد کو دگنا کرنا ہے ، جس سے علاقے میں 23 ہزار افراد کا اضافہ ہو گا۔ بیان میں کہا گیا کہ جولان میں 2نئی بستیاں بنانے کا بھی منصوبہ ہے اور وہاں 4ہزار گھر تعمیر کیے جائیں گے۔دوسری جانب عرب لیگ نے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ وادی جولان کے علاقے میں آباد کاری کے نئے منصوبوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں مسترد کردیا ۔ عرب لیگ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی طرف سے وادی جولان کی قانونی حیثیت تبدیل کرنا کسی طور قبول نہیں۔