لکھنؤ:18جنوری(یواین آئی) سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے منگل کو الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی حکومت کےپانچ سالہ میعاد کار میں ایس پی لیڈروں کے خلاف بڑے پیمانے پر فرضی مقدمات درج کئے گئے اور ناہید حسن اسی کڑی کا حصہ ہیں پارٹی ہیڈکوارٹر پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اکھلیش نے کہا’بی جے پی حکومت کے ذریعہ گذشتہ پانچ سالوں میں ایس پی لیڈروں بشمول ایک سینئر لیڈرکے خلاف بڑے پیمانے پر فرضی مقدمات درج کئے گئے ہیں۔اور کیرانہ سے موجودہ ایم ایل اے ناہید حسن ان میں سے ایک ہیں۔
سماج وادی پارٹی کا رجسٹریشن منسوخ کئے جانے کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں فائل کی گئی پی آئی ایل پر کہا ایسے میں تو بی جے پی بھی کہیں سے الیکشن نہیں لڑ پائے گی۔اکھلیش نے کہا کہ’اگر اس طرح کی پی آئی ایل اور وہ بھی بی جےپی اسپانسرڈ پی آئی ایل فائل کی جاتی ہیں پھر پارٹی الیکشن لڑنے کی اہل نہیں ہوگی۔کیا وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی طرف سے فائل کئےگئے حلف ناموں میں مقدمات کی تعداد کم ہے۔کیا نائب وزیر اعلی کے خلاف کم ایف آئی آر درج ہیں۔
اس وقت جو بھی اطلاعات موجود ہیں اس کے مطابق اگر سب سے زیادہ مجرمانہ شبیہ والے اراکین اسمبلی کو کسی پارٹی نے اسمبلی بھیجا ہےتو وہ بی جے پی ہے۔اس طرح تو بی جے پی کی رجسٹریشن بہت پہلے ہی منسوخ کردی جانی چاہئے تھی۔کیا بی جے پی کو وزیر اعلی کے خلاف درج مقدمات کے خلاف ایکشن نہیں لینا چاہئے تھا جبکہ وہ بی جے پی کے ممبر بھی نہیں ہیں۔
ایس پی سربراہ نے کہا کہ ایس پی لیڈروں کے خلاف اتنے زیادہ فرضی مقدمات درج کئے گئے ہیں کہ ہم تصور بھی نہیں کرسکتے۔