نئی دہلی،31 جنوری ؛صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے ہندوستان کو دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھنے والی معیشتوں میں سے ایک بتاتے ہوئے پیر کو کہا کہ ملک کو مینوفیکچرنگ کا عالمی مرکز بنانے کے مقصد سے 1.97 لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے 14 اہم پیداوار لنکڈ انسینٹو(پی ایل آئی) منصوبے شروع کئے گئے ہیں جس سے 60 لاکھ سے زیادہ روزگار کے موقع بھی پیدا ہوں گے صدر نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے افتتاح کے موقع پر مرکزی ہال میں مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ حکومت نے مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں موجود امکانات کو پورا کرنے اور نوجوانوں کو نئے وقع دینے کےلئے ایک لاکھ 97 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری سے 14 اہم پی ایل آئی اسکیمیں شروع کی ہیں۔یہ اسکیمیں نہ صرف ہندوستان کو گلوبل مینوفیکچرنگ ہب کے طورپر قائم کرنے میں مدد کریں گی بلکہ روزگار کے 60 لاکھ سے زیادہ موقع بھی مہیا کرائیں گی۔
انہوں نے ملک میں موبائل پروڈکشن کی کامیابی کو میک ان انڈیا کی ایک بڑی مثال بتاتے ہوئے کہا کہ آج ہندوستان دنیا میں دوسرا سب سے بڑا موبائل فون پروڈیوسر بن کر ابھرا ہے۔ اس سے ہندوستان کے لاکھوں نوجوانوں کو روزگار بھی ملا ہے۔
ملک الیکرونک اور ٹیکنولوجی ہارڈویئر کے شعبہ میں عالمی سطح پر رہنما بنے،اس کےلئے حکومت نے سینیکان اور کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹر فیبریکیشن ،ڈسپلے ایف اے بی،چپ ڈیزائن اور ان سے جڑے صنعتوں کےلئے حال ہی میں 76000 کروڑ روپے کے پیکج کا بھی اعلان کیا ہے۔
انہوں نے ملک میں پچھلے کئی مہینوں سے جی ایس ٹی ریونیو کلیکشن کے ایک لاکھ کروڑ روپے کے پار بنے رہنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس مالی سال کے پہلے سات مہینوں میں 48 ارب ڈالر کا غیر ملکی سرمایہ کاری آنا، اس بات کا ثبوت ہے کہ بین الاقوامی سرمایہ کاری ہندوستان کی ترقی کے سلسلے میں بہت یقینی ہے۔ ہندوستان کا غیر ملکی افراط زر بھی اس وقت 630 ارب ڈالر سے اوپرہے۔برآمدات بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور پچھلے ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں۔ 2021 میں اپریل سے دسمبر کے دوران ہندوستان کا اشیا برآمدات تقریباً 300 ارب ڈالر یعنی 22 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رہا ہے،جوکہ 2020 کی اسی مدت کے مقابلے میں ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔