نئی دہلی، 31 جنوری ؛منشیات کی اسمگلنگ معاملے میں ملزم پنجاب کے سابق وزیر اور شرومنی اکالی دل لیڈر بکرم سنگھ مجیٹھیا کو عبوری راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے ان کی گرفتاری پر 23 فروری تک روک لگا دی ہے چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کی تین رکنی بنچ نے پیر کو مجیٹھیا کی عبوری ضمانت کی درخواست کی اجازت دے دی، جس سے عرضی گزار کو 24 فروری کو ٹرائل کورٹ کے سامنے خودسپردگی اور باقاعدہ درخواست دینے کا موقع ملا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے پیش سینئر وکیل اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے کہا کہ پنجاب منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان سے پریشان ہے۔ منشیات فروشی کے ملزم مجیٹھیا کی عبوری ضمانت منظور نہ کی جائے۔
بنچ نے ان کی (پنجاب حکومت کی) درخواست کو مسترد کرتے ہوئے چدمبرم سے کہا کہ وہ ریاستی حکومت سے کہے کہ وہ کوئی ایسی کارروائی نہ کرے جو کسی بھی طرح سے قبل از انتخابات مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائی کا باعث بنے۔
مجیٹھیا کے وکیل مکل روہتگی نے ضمانت کی عرضی کی حمایت میں دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ چھ سال تک مکمل تحقیقات ہوئی اور ان کے مؤکل کے خلاف کچھ نہیں ملا۔
سپریم کورٹ نے جمعرات کو مجیٹھیا (46) کی گرفتاری پر 31 جنوری کو ہونے والی سماعت تک روک لگا کر راحت دی تھی۔ بنچ نے پنجاب حکومت سے کہا تھا کہ درخواست گزار کو سماعت تک گرفتار نہ کیا جائے۔