مقبوضہ بیت المقدس ؛اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح پر دھاوا بول کر شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ خبررساں اداروں کے مطابق تصادم کا واقعہ متنازع اسرائیلی رکن پارلیمان کی جانب سے شیخ جراح کے پڑوس میں ایک نیا دفتر قائم کرنے کے ردعمل میں پیش آیا ہے۔
تصادم کے مختلف واقعات میں 30 سے زائد افراد زخمی ہو گئے، جب کہ صہیونی فوج نے 12افراد کو حراست میں لے لیا۔ اسرائیلی قانون ساز کے شیخ جراح کے دورے کے موقع پر انتہاپسند یہودی رہنماؤں نے آباکاروں سے ساتھ دینے کی اپیل کی تھی،جس کے بعد فلسطینیوں اور آبادکاروں میں جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ دوسری جانب غرب اردن کے گاؤں میں قابض ریاست کی انہدامی کارروائی کے خلاف احتجاج کے دوران اسرائیلی اہل کاروں کی فائرنگ سے 17سالہ فلسطینی شہید ہوگیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق واقعہ اْس وقت پیش آیا جب اسرائیلی فوج مزاحمتی کارروائی میں مبینہ طور پر ملوث ایک فلسطینی کے خلاف آپریشن کر رہی تھی۔ اسرائیلی پولیس نے اس دوران محمد جارادت کے گھر کو مسمار کیا ، کیوں اس نے دیگر فلسطینیوں کے ساتھ مل کر غرب اْردن میں ایک یہودی بستی پر حملہ کیا تھا۔ا نہدامی آپریشن کے دوران سیکڑوں فلسطینیوں نے صہیونی فوج پر پتھراؤ کیا۔