جونپور، 22 فروری ؛ گجرات میں رہنے والے اتر پردیش کے جونپور ضلع کے آٹھ ماہی گیر اپنی روزی روٹی کے سلسلے میں سمندر کا راستہ بھٹک کر پاکستان پہنچ گئے۔ پاکستان میں انہیں یرغمال بنائے جانے کے امکان کے پیش نظر مرکزی وزارت داخلہ سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
آزاد سماج پارٹی کے وفد نے ضلع مجسٹریٹ کے ذریعے مرکزی وزارت داخلہ سے ماہی گیروں کی رہائی کے لیے کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔ پارٹی کے وارانسی ڈویژن کے انچارج ایس پی مانو نے منگل کو بتایا کہ مچھلی شہر کے چوبے پور کے رہنے والے راجناتھ بد، بسیرہا کے رہنے والے ونود کمار بد، گھرہو بد، نند پور کے رہائشی لال منی بد، راج ناتھ ساکن گھگھریا، بھدوہی کے سوریاواں کے رہنے والے نیرج، بھدوہی کے بھٹیواڑہ، سلطان پور لمبھوا کے رہنے والے چاندا۔ سبھاراج کے نشاد روزی روٹی کے سلسلے میں اگست 2021 میں گجرات گئے تھے جہاں ایک سیٹھ کے پاس ملازمت کے تحت سمندر میں ماہی گیری کا کام کرنے لگے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک دن ماہی گیری کے دوران ان کی کشتی پاکستان کی سرحد میں چلی گئی۔ پاکستانی حکام نے انہیں گرفتار کر لیا۔ اس واقعہ کی اطلاع گجرات کے ایک اخبار میں شائع ہوئی۔ متاثرین کے اہل خانہ کو واقعہ کی جانکاری ان کے کاروباری مالک کے ذریعے حاصل ہوئی۔
مانو نے بتایا کہ وقت گزرنے کے بعد بھی حکومت پاکستان نے ان متاثرین کو رہا نہیں کیا۔ ان لوگوں کی اسیری کی وجہ سے ان کا خاندان فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ مانو کے ذریعے متاثرین کے اہل خانہ کی جانب سے ضلع مجسٹریٹ کو پیش کی گئی درخواست میں پاکستان سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تاکہ ان لوگوں کو جلد از جلد رہائی مل سکے۔