پشاورمیں جمعہ مسجد میں ہوئے دہشتگردانہ حملے کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کے بیچ، داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق، عالمی دہشتگرد تکفیری گروہ داعش نے پاکستان کے پیشاور شہر میں نماز جمعہ کے دوران مسجد میں نمازیوں پر دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
پاکستان میں دہشتگرد تکفیری گروہ اس ملک کے شیعہ مسلمانوں ، مساجد اور امام بارگاہوں پر حملے کرتے رہتے ہیں تاہم اس قسم کے دہشتگردانہ حملوں پر عالمی ادارے بدستور خاموش ہیں اور کسی بھی طرح کا کوئی اقدام نہیں کرتے۔
پاکستان کا صوبہ خیبر پختونخوا ایک نا امن صوبہ ہے جہاں طالبان، جماعت الاحرار، کالعدم سپاه صحابه اور لشکر جھنگوی جیسے دہشتگرد گروہ موجود ہیں۔
واضح رہے کہ کل پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہوئے دہشتگردانہ حملے میں، 57 افراد شہید جبکہ 197 زخمی ہوئے، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پشاور خودکش دھماکے کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہر وں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
پشاور میں جمعہ مسجد میں ہوئے دہشتگردانہ حملے کے خلاف عوامی مظاہرے کی تصوری
کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کے تحت گورنر ہاؤس کے قریب مظاہرہ کیا گیا۔ حیدرآباد، لاڑکانہ، کندھ کوٹ میں عوام نے مظاہروں میں، دھماکے کے ذمے داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ لاہور پریس کلب کے باہر ایم ڈبلیو ایم اور شیعہ علما کونسل کی طرف سے بھی مظاہرہ ہوا جس میں بڑی تعداد میں عوام موجود تھی۔
ملتان، گوجرانوالا، پاراچنار اور مظفر آباد میں بھی مظاہرے ہوئے جس میں عوام نے دہشت گردی میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرنے اورذمہ داروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔