واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا کہ وہ یوکرین کی ہنگامی مالی اعانت کے لیے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کی درخواست کو آئندہ ہفتے کے اوائل میں منظوری کے لیے اپنے بورڈ میں لائے گا اور ہمسایہ ملک مالڈووا میں حکام کے ساتھ فنڈنگ کے اختیارات کے بارے میں بات چیت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ یوکرین میں جنگ کے باعث توانائی اور اناج کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا ہے، جنگ کی وجہ سے 10 لاکھ پناہ گزین پڑوسی ممالک پہنچ چکے ہیں جبکہ روس پر متعدد اقتصادی پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔
آئی ایم ایف نے منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی زیرصدارت بورڈ میٹنگ کے بعد ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہے اور آؤٹ لک غیر معمولی غیر یقینی صورت حال کا شکار ہے جبکہ معاشی نتائج پہلے ہی بہت سنگین ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوکرین ، روس کی جاری جنگ اور اس سے منسلک پابندیوں کا عالمی معیشت پر بھی شدید اثر پڑے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یہ بحران مہنگائی اور معاشی سرگرمیوں کو ایک ایسے وقت میں منفی جھٹکا دے رہا ہے جب قیمتوں کا دباؤ پہلے ہی بہت زیادہ تھا۔کہا گیا کہ قیمتوں میں اضافے کے جھٹکے دنیا بھر میں محسوس کیے جائیں گے ، ایسی صورت میں حکام کو غریب گھرانوں کے لیے مالی امداد فراہم کرنی چاہیے جن کے لیے خوراک اور ایندھن کے اخراجات کا زیادہ حصہ ہوتا ہے اور مزید یہ کہا کہ اگر جنگ بڑھی تو معاشی نقصان بڑھ جائے گا۔