مقبوضہ بیت المقدس؛ اسرائیلی مظالم اور یہودی آبادکاروں کے بڑھتے ہوئے حملوں پر فلسطینیوں کا آتش فشاں لاوا ابلنے لگا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق حالیہ حملے میں فلسطینی شہری نے گاڑی سے آباد کار کو روند ڈالا اور اس کے بعد چاقو حملہ کرکے 3افراد کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا۔ واقعہ جنوبی اسرائیلی شہر بیرشیبا میں پیش آیا۔ موقع پر موجود ایک مسلح آبادکار نے فائرنگ کی،جس سے نوجوان شہید ہوگیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ آور حورہ شہر سے تعلق رکھنے والا غالب ابو القیعان نامی ایک سابق استاد ہے۔
وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے واقعے کے بعد سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب سابق اسرائیلی فوجی اور رکن کنیسٹ آوی دیختر عالمی پارلیمان کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا گیا،جس پر فلسطینیوں کی حامی تنظیم نے سخت مذمت کی ہے۔
لیگ آف پارلیمینٹیرینز فار القدس نے کہا کہ یہ فیصلہ قابض اسرائیل کی طرف داری اور فلسطینیوں کے خلاف تعصب برتنے کے مترادف ہے جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ آوی دیختر نے اسرائیلی خفیہ ادارے شن بیت کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں اور انہیں اسرائیلی فوج کا ایک اعلیٰ افسر سمجھا جاتا تھا۔ بیان میں مزید کہا کہ قابض فوج میں ایک افسر کا اس عہدے پر انتخاب فلسطینی عوام کے خلاف اکسانے اور غلط معلومات پر عمل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ اجلاس کے دوران فلسطینیوں کی حمایت کرن پر کویت اور الجزائر کے موقف کا شکریہ ادا کیاگیا۔