انتہاپسند یہود کی جانب سے شیخ جراح میں فلسطینی شہری کی گاڑی پر اشتعال انگیز تحریر لکھی ہوئی ہےمقبوضہ بیت المقدس ؛ فلسطین کے یمقبوضہ علاقے قلنسوہ میں نقاب پوش صہیونی شرپسندوں کی فائرنگ سے فلسطینی شہری شہید ہوگیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ 50 سالہ عبدالرحیم عبدالطیف سلامہ کو ان کے گھر کے قریب ان کی گاڑی میں گولیاں مار کر شدید زخمی کیا گیا۔ انہیں اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ مقتول کئی بچوں کا باپ ہے۔
اسرائیلی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دانستہ طورپر ان جرائم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ قاتل کھلے عام گھومتے پھرتے ہیں ، لیکن اسرائیلی پولیس انہیں گرفتار نہیں کرتی۔ 2022ئمیں اب تک مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں 22 عرب شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔
ادھر جمعرات کے روز آباد کاروں نے مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح محلے میں 20 سے زائد گاڑیوں کے ٹائرپنکچر کرکے ان پر اشتعال انگیز نعرے لکھ دیے۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر غرب اردن اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں بسائے گئے یہودی آباد کاروں کو نکیل نہ ڈالی گئی تو ماہ صیام میں حالات سنگین حد تک کشیدہ ہوجائیں گے۔
وزارت خارجہ نے خبر دار کیا ہے کہ کسی بھی قسم کی کشیدگی کی ذمے داری تل ابیب پر عائد ہوگی۔ اسرائیلی حکومت صورتحال کو پرسکون اور پرامن کرنے کے بارے میں صرف زبان سے بات کرتی ہے، جب کہ وہ خود تشدد کو بھڑکانے اور امن بھڑکانے کے لیے کام کررہی ہے۔