لکھنؤ:08اپریل(یواین آئی) اترپردیش کی سابق وزیر اعلی و بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمومایاوتی نے الیکشن میں کارپوریٹ شعبے سے سیاسی پارٹیوں کو انتخابی بانڈ اسکیم کو جمہوریت کے لئے خطرناک قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں اس معاملے پر سماعت عدالت عظمی سے اس خامی کو دور کئے جانے کی توقع کا اظہار کیا ہے۔
الکٹرول بانڈ اسکیم پر سوال اٹھانے والی ایک عرضی سپریم کورٹ میں داخل کی گئی ہے۔ مایاوتی نے الکٹرول بانڈ اسکیم سے انتخابات میں پیسے کی طاقت کے کھیل کو بڑھاوا ملنے پر تشویش کااظہار کیا ہے۔انہوں نے جمعہ کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا’ کارپوریٹ شعبے و مالداروں کے پیسے کی طاقت کے اثر نے ملک میں انتخابی جدوجہد میں گہری غیر اخلاقیت اور عدم مساوات کی کھائی اور لیلو پلیئنگ فیلڈ ختم کر کے یہاں جمہوریت اور لوگوں کا بہت مذاق بنایا ہوا ہے۔ خفیہ الکٹورل بانڈ اسکیم سے اس دھن بل کے کھیل کو ار بھی زیادہ تقویت مل رہی ہے۔
اس مسئلے پر سپریم کورٹ میں زیر التوا عرضی کا ذکر کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا’لیکن اب کافی وقت بعد سپریم کورٹ نے الکٹورل بانڈسے متعلق عرضی پر سماعت شروع کرے گی۔ امید کی جانی چاہئے کہ دھن بل پر منبنی ملک کے انتخابی نظام میں آگے چل کر کچھ بہتری ہو و منتخب پارٹیوں کے بجائے غریب۔ حامی پارٹیوں زیادہ اخراجات والے انتخابات کی مار سے کچھ راحت ملے’۔