میرپور ۔ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی کی مسکراہٹ مشہور ہے۔ جب وہ پریس کانفرنس میں آتے ہیں تو سب کو یہ بات معلوم ہوتا ہے کہ سخت سے سخت سوال پر بھی ان کے ماتھے پر بل نہیں آئیں گے بلکہ اپنے دلچسپ فقروں سے وہ ماحول کو خوشگوار بنا دیتے ہیں۔مہندرسنگھ دھونی آئی پی ایل کرپشن میں اپنے اوپر لگنے والے الزامات کے بعد اگرچہ خاصے سنجیدہ نظر آتے ہیں لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ روایتی مسکراہٹ اور حاضر جوابی ساتھ چھوڑ دے۔ایم
ایس دھو نی نے کہایوراج سنگھ ٹی ٹوئنٹی کے اچھے بیٹسمین ہیں۔ وہ ون ڈے سے ڈراپ ہوئے تھے اب ٹیم میں آئے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ ان پر پریشر ہو لیکن ایک اچھی اننگز ان کا اعتماد بحال کردے گی کیونکہ وہ ایک میچ ونر بیٹسمین ہیں۔”ویسٹ انڈیز کے خلاف جیت کے بعد جب دھونی سے سوال کیا گیا کہ بہت دنوں کے بعد آپ کے چہرے پر مسکراہٹ دیکھی جا رہی ہے تو وہ فوراً بولے کہ وہ ہروقت مسکراتے رہتے ہیں قطع نظر اس کے کہ ٹیم ہارے یا جیتے۔دھونی کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کرکٹ ان کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے لیکن یہ مکمل زندگی نہیں ہے ظاہر ہے کہ جب آپ اچھا نہیں کرتے تو مایوسی ہوتی ہے۔ کرکٹ ایک کھیل ہے جس میں ایسا کئی بار ہوتا ہے کہ آپ ہارتے بھی ہیں۔مہندرسنگھ دھونی اپنے باؤلرز کی کارکردگی پر خوش ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ درست ہے کہ کنڈیشنز باؤلرز کے لیے مددگار ہیں لیکن منصوبہ بندی کے مطابق باؤلرز کو گیند بازی کرنی پڑتی ہے کیونکہ اس مختصر دورانیے کی کرکٹ میں آپ کا سامنا جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرنے والے کئی بیٹسمینوں سے ہے جن کے خلاف موثر حکمت عملی تیار کرنی پڑتی ہے اور اس پر عمل کرنا ہوتا ہے۔اس ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ہندوستان کے تقریباً تمام ہی صف اول کے بیٹسمینرن کر رہے ہیں سوائے یوراج سنگھ کے جو دونوں میچوں میں ناکام رہے۔دھونی ہندوستانی ٹیم کی خراب فیلڈنگ کے بارے میں کہتے ہیں کہ پتہ نہیں اس کی وجہ تکنیک ہے یا ماحول۔ دراصل باؤنڈری پر کھڑے فیلڈرز گیند کو صحیح طور پر دیکھ کر اسے کیچ کرنے میں دشواری محسوس کر رہے ہیں لیکن مسئلہ کچھ بھی ہو اسے دور کرنا ہوگا کیونکہ کسی بھی بڑے بیٹسمین کا کیچ ڈراپ ہونا ٹیم کے لیے نقصان دہ ہے۔دھونی دونوں میچوں میں مین آف دی میچ بننے والے لیگ سپنر مشرا کے بارے میں کہتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف میچ میں وہ کسی حد تک نروس تھے۔ انھوں نے مشرا سے کہا کہ آپ گیند کو ٹرن کرنے کے لیے پہچانے جاتے ہو۔ آپ کے پاس فلائٹ ہے لہذا آپ سیدھی سیدھی گیند کرنے کا مت سوچیں بلکہ گیند کو فلائٹ دیں۔ امید ہے کہ دو اچھی کارکردگی کے بعد ان کے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور وہ اپنی خصوصیت کے مطابق گیند بازی کریں گے جو ان کی فلائٹ ہے۔