لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) گیانواپی، متھرا اور تاج محل کی آڑ میں لوگوں کے مذہبی جذبات کو بھڑکا رہی ہے، جس سے حالات مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
محترمہ مایاوتی نے بدھ کو کہا کہ بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتیں ملک میں بڑھتی ہوئی غربت، بے روزگاری اور آسمان چھوتی مہنگائی سے متاثر لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے مذہبی مقامات کو چن چن کر نشانہ بنا رہی ہیں۔ یہاں کے حالات کسی بھی وقت خراب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کے برسوں بعد گیانواپی، متھرا، تاج محل اور دیگر مقامات کی آڑ میں جس طرح سازش کی آڑ میں لوگوں کے مذہبی جذبات بھڑکا رہے ہیں، اس سے ملک مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہوگا۔
بی ایس پی صدر نے کہا کہ خاص طور پر اگر مذہبی برادری سے تعلق رکھنے والے مقامات کے نام ایک ایک کرکے تبدیل کیے جارہے ہیں تو اس سے نہ صرف امن، ہم آہنگی اور بھائی چارہ پیدا ہوگا۔ اس سے نہ تو ملک فائدہ اٹھا سکتا ہے اور نہ ہی عام عوام۔