ممبئی : کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی ٹیم آئی پی ایل 2022 سے باہر ہو گئی ہے۔ ٹی ٹوینٹی لیگ کے 66ویں میچ میں لکھنؤ سپر جائنٹس نے سنسنی خیز مقابلے میں ٹیم کو 2 رنز سے شکست دے دی۔ کے کے آر کی 14 میچوں میں یہ 8ویں شکست ہے۔ اس کے ساتھ ہی لکھنؤ کی 14 میچوں میں 9ویں جیت ہے۔ میچ میں پہلے کھیلتے ہوئے لکھنؤ نے بغیر کسی وکٹ کے 210 رنز کا بڑا اسکور بنایا۔
وکٹ کیپر بلے باز کوئنٹن ڈی کاک نے ناٹ آؤٹ 140 رنز بنائے۔ جواب میں کے کے آر کی ٹیم 8 وکٹوں پر 208 رنز ہی بنا سکی۔ لکھنؤ اور گجرات ٹائٹنز کی ٹیمیں پلے آف میں پہنچ گئی ہیں۔ دیگر 2 ٹیموں کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔
ہدف کے تعاقب میں کولکاتہ نائٹ رائیڈرز کی شروعات اچھی نہیں رہی۔ ٹیم نے 9 رنز کے اسکور پر دونوں اوپنر بلے بازوں کی وکٹیں گنوا دیں۔ وینکٹیش ایئر صفر اور ابھیجیت تومر 4 رنز بنا کر محسن خان کا شکار بنے۔ 3 اوورز کے بعد ٹیم کا اسکور 2 وکٹوں پر 10 رنز تھا۔ اس کے بعد نتیش رانا اور کپتان شریس ایئر نے جارحانہ انداز اپنایا اور اگلے 3 اوور میں 50 رنز بنائے۔ 6 اوورز کے بعد اسکور 2 وکٹوں پر 60 تھا۔
نتیش رانا کو 8ویں اوور میں آف اسپنر کرشنپا گوتم نے آؤٹ کیا۔ انہوں نے 22 گیندوں پر 42 رنز بنائے۔ انہوں نے 9 چوکے لگائے۔ انہوں نے ایئر کے ساتھ 55 رنز جوڑے۔ اس کے بعد شریس ایئر اور سیم بلنگز نے چوتھی وکٹ کے لیے 66 رنز جوڑ کر ٹیم کی امیدوں کو زندہ رکھا۔ ایئر 50 رنز بنانے کے بعد مارکس اسٹوئنس کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 29 گیندوں کا سامنا کیا۔ انہوں نے 4 چوکے اور 3 چھکے لگائے۔
کے کے آر کو آخری 5 اوور میں 77 رنز بنانے تھے۔ 16واں اوور لیگ اسپنر روی بشنوئی نے کروایا۔ سیم بلنگز نے تیسری گیند پر چھکا لگایا۔ لیکن وہ اگلی ہی گیند پر آوٹ ہو گئے۔ انہوں نے 24 گیندوں میں 36 رنز بنائے۔ انہوں نے 2 چوکے اور 3 چھکے لگائے۔ آندرے رسل 17ویں اوور میں 5 رنز بنا کر محسن خان کا تیسرا شکار بنے۔ ٹیم کو آخری 2 اوورز میں 38 رنز بنانے تھے۔ 19ویں اوور میں 17 رنز بنائے۔ رنکو سنگھ اور نارائن نے ہولڈر پر ایک ایک چھکا لگایا۔ آخری اوور میں 21 رنز بننے تھے۔
مارکس اسٹوئنس نے آخری اوور پھینکا۔ رنکو نے پہلی گیند پر چوکا لگایا۔ دوسری گیند پر چھکا ، تیسری گیند پر دوبارہ چھکا مارا ، چوتھی گیند پر 2 رنز بنے اور اس کے بعد رنکو 5ویں گیند پر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 15 گیندوں میں 40 رنز بنائے۔ 2 چوکے اور 4 چھکے لگائے۔ اب کے کے آر کو جیتنے کے لیے ایک گیند میں 3 رنز بنانے تھے۔ آخری گیند پر امیش یادو بولڈ ہو گئے اور لکھنؤ کو سنسنی خیز جیت ملی۔ نارائن 7 گیندوں پر 21 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ انہوں نے 3 چھکے مارے۔
اس سے قبل کوئنٹن ڈی کاک کی سنچری اور کپتان کے ایل راہل کے ساتھ پہلی وکٹ کے لیے ان کی بڑی شراکت داری کی مدد سے لکھنؤ سپر جائنٹس نے بغیر کسی نقصان کے 210 رنز کا بڑا اسکور بنایا۔ ڈی کاک نے 70 گیندوں پر ناٹ آوٹ 140 رنز بنائے جو ان کے ٹی ٹوینٹی کیریئر کا سب سے بڑا اسکور ہے۔ جنوبی افریقہ کے اس وکٹ کیپر بلے باز نے 200 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے۔ 10 چھکے اور 10 چوکے لگائے۔ یعنی انہوں نے چوکوں اور چھکوں کی مدد سے 100 رنز مکمل کیے۔ راہل نے 51 گیندوں پر 3 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے ناٹ آوٹ 68 رنز کی اننگز کھیلی۔