پرتاپ گڑھ, 19 مئی (یواین آئی ) ملک میں بڑھتی منہگائی و بے روزگاری کے سبب آج عوام مزید پریشان و اپنے مستقبل کو لے کر فکر مند ضرور ہیں ۔ مذکورہ سبھی بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانے ،آور آئندہ 2024 پارلیمانی الیکشن کی راہ ہموار کرنے کے لئے بی جے پی حامی تنظیم کاشی متھرا جیسا برنگ ایشو سیاسی پولرائزیشن کے لئے لاکر ،ملک کے خصوصی طبقے کے جذبات کو مجروح کرنے کا کام کر رہی ہے ،
جو آئین ہند و جمہوریت کے خلاف ہے ۔پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے میڈیا کو جاری بیان میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا ۔
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ملک میں سیاسی پارٹیوں نے ہمیشہ ہی فوٹ ڈالوں راج کرو کی پالیسی اپنائی ہے ۔
دورس منصوبہ بناکر شطرنج کی چالیں چلی ۔ذات پات و مذہبی و آپسی اختلافات کو ہوا دے کر ہمیشہ ٹکراو کے حالات پیدا کیا ،آج اسی فوٹ ڈالو راج کرو کی پالیسی کے تحت ملک میں منہگائی و بے روزگاری جیسے برنگ ایشو سے عوام خصوصی طور سے اکثریت کی توجہ ہٹانے کے لئے کاشی و متھرا کا ایشو لایا گیا ہے ۔
آج پھر ایک مرتبہ بابری مسجد جیسے حالات پیدا کرنے کے لئے عوام کو مشتعل کرنے کا کام کیا جارہا ہے ۔جبکہ ایکٹ 1991 کے بموجب 15/اگست 1947 سے قبل موجود کسی بھی مذہب کے عبادت خانہ کو کسی دوسرے مذہب کے عبادت خانہ میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے ،اگر ایسا کوئی کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کو جیل بھی ہو سکتی ہے ۔
ملک میں آج عقیدہ کے نام پر کبھی جگہ کا ایشو بنایا جاتا ہے ،تو کبھی روایات کا سہارا لے کر ماحول کو کسیدہ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے ۔حقیقت یہ ہے کہ ایسی سبھی کوششیں بھائی چارے سے دوری و آپسی ٹکراو کے حالات پیدا کرتی ہیں ۔آج ملک میں ایسے حالات پیداکر گنگا جمنی کلچر کو تار تار کیا جارہا ہے ۔
شطرنجی چالوں سے ملک کے ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ایسے حالات میں عوام کو ملک کے سنہرے مستقبل کے لئے نفرت کی سیاست کرنے والوں کے متعلقہ میں خود سوچنا و فیصلہ کرنے کی وقت کی اہم ضرورت ہے ،جس سے بھائی چارہ کا خوشگوار ماحول قائم رہ سکے ۔