لکھنؤ(نامہ نگار)چنہٹ علاقے میں گذشتہ شب ایک رکشہ ڈرائیور کا قتل کر دیا گی
ا۔ رکشہ ڈرائیور کی خون سے لت پت لاش ایک کھیت میں پڑی ملی۔فی الحال اس معاملہ میں ابھی تک نامعلوم افراد کے خلاف قتل کی رپورٹ درج کی گئی ہے۔ پولیس باہمی رنجش اور آشنائی دونوں پہلوؤں سے جانچ کر رہی ہے۔
سیتا پور کے رام پور متھرا گاؤں کے رہنے والا ونود کمار کشیپ اپنے بڑے بھائی ۳۲سالہ راجہ رام کے ساتھ وبھوتی کھنڈ واقع جھگی جھونپڑی میں رہتا تھا۔ راجہ رام رکشہ چلانے کا کام کرتا تھا۔ ونود نے بتایا کہ دوشنبہ کی شام تقریباً ۷بجے راجہ رام رکشہ چلانے کی بات کہہ کر چنہٹ کے تخوا چوراہے گیا تھا۔ اس کے بعد وہ واپس گھر نہیں پہنچا۔ دیر شب جب راجہ رام گھر نہیں آیا تو کنبہ کے لوگوں نے اس کی تلاش شروع کی لیکن اس کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔ منگل کی صبح راجہ رام کا بھائی ونود اور کنبہ کے دیگر لوگ اس کو تلاش کر ہی رہے تھے کہ ان کو پتہ چلا کہ چنہٹ کے لولائی گاؤں کے نزدیک شنکر راوت کے کھیت میں ایک لاش پڑی ہے۔ خبر ملنے پر ونود اور کنبہ کے دیگر لوگ بھی موقع پر پہنچے ان لوگوں نے لاش کی شناخت راجہ رام کی شکل میں کی۔ راجہ رام کے سر پر دھار دار ہتھیار سے حملہ کر کے قتل کیا گیا تھا موقع پر موجود پولیس نے تفتیش کے بعد راجہ رام کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔ فی الحال اس معاملہ میں نامعلوم لوگوں کے خلاف قتل کی رپورٹ درج کی گئی ہے۔ سی او گومتی نگر ودیا ساگر مشرا نے بتایا کہ راجہ رام کے قتل کے معاملہ میں پولیس باہمی رنجش اورآشنائی دونوں ہی پہلوؤں کی بنیاد پر جانچ کر رہی ہے۔ راجہ رام کی لاش کی آخری رسوم کے بعد اس کے کنبہ کے لوگوں سے بات کر کے جانچ کی جائے گی۔ رکشہ ڈرائیور راجہ رام کے کنبہ میں بیوی سنگیتا اوردو بچے ببلو و انجنی ہیں۔