فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کے قتل کیس کی تحقیقات سے گریز کئے جانے سے متعلق تل ابیب کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک جرم سے تعبیر کیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کے قتل کیس کی تحقیقات سے گریز کئے جانے سے متعلق تل ابیب کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کو اپنے جرم کی پردہ پوشی کرنے میں غاصب صیہونی حکومت کی ناکامی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی فوج نے الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کے قتل کے، پوسٹ مارٹم سمیت دسیوں دلائل سے چشم پوشی کرنے کی کوشش کی ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کے قتل کیس کی تحقیقات سے گریز کئے جانے اور جھوٹے اور بے بنیاد بہانوں سے ذمہ داریوں سے بچنے کی صیہونی فوج کی کوشش نہ صرف یہ کا ایک ناکام کوشش ہے بلکہ یہ کوشش ایک اور جرم کے مترادف بھی ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کے اٹارنی جنرل یفت تومر یروشالمی اب تک الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کے قتل کیس کی تحقیقات سے متعلق احکامات جاری کرنے سے گریز کرتے رہے ہیں اور انھوں نے دعوی کیا ہے کہ شیریں ابو عاقلہ کے واقعے میں کسی بھی طرح کے جرم کا ارتکاب نہیں کیا گیا ہے۔
عبری زبان کے اخبا ہاآریٹز نے بھی انکشاف کیا ہے کہ صیہونی فوج کا کرائمنل تحقیقات کا شعبہ الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کے قتل کیس کی تحقیقات کۓ جانے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا اور اس کا خیال ہے کہ اس قتل کیس کی تحقیقات اسرائیلی فوج میں اختلاف پیدا ہونے کا باعث بن سکتی ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ دنیا کے بیشتر ملکوں اور بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں ںے الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کے قتل کیس کی شفاف تحقیقات کئے جانے اور مجرموں کو قرار واقعی سزادیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
صیہونی فوجیوں نے کچھ دن قبل الجزیرہ ٹی وی کی فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کو ایسی حالت میں فائرنگ کا نشانہ بناکر شہید کیا کہ جب وہ پریس جیکٹ پہنے ہوئے تھیں۔
اس شہادت کے بعد الجزیرہ ٹی وی چینل نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس قتل کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
صیہونی فوجیوں نے مقبوضہ فلسطین میں اسپتال کے سامنے فلسطینی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کی آخری رسومات کو بھی جارحیت کا نشانہ بنایا اور ان رسومات میں شریک لوگوں کو زد وکوب کیا۔
فلسطینی نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کی شہادت کے بعد سے فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تیز ہو گیا۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے ماہ مبارک رمضان سے مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جس میں اب تک دسیوں فلسطینی شہید اور سیکڑوں دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں اب تک سیکڑوں کی تعداد میں صحافی اور نامہ نگار شہید ہو چکے ہیں۔