پٹنہ۔- ڈیہری : بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی ، مرلی منوہر جوشی اور جسونت سنگھ کا ذکر کرتے ہوئے پارٹی پر اپنے بزرگوں کو بے عزت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ اس نے اڈوانی کو گاندھی نگر میں قید کر دیا ہے جو کہ وہاں سے نکلنا چاہتے تھے .
جے ڈی یو امیدواروں کے حق میں آج تبلیغ کرنے کے بعد یہاں واپس آئے نتیش نے پٹنہ ہوائی اڈے پر آج صحافیوں سے بات چیت کے دوران بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی ، مرلی منوہر جوشی اور جسونت سنگھ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اڈوانی کو گاندھی نگر میں قید کر دیا ہے جو کہ وہاں سے نکلنا چاہتے تھے .
انہوں نے کہا کہ اسی کی دہائی میں مرلی منوہر جوشی ، اٹل بہاری اور لال کرشن اڈوانی کے ساتھااتحاد کانعرہ لگتا تھا ، انہیں بنارس سے باہر کر دیا گیا . جسونت کو ٹکٹ نہیں ملا اور لال مونی چوبے کا ٹکٹ کاٹ دیا .
بی جے پی پر اپنے اشتہارات پر بے شمار رقم خرچ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے نتیش نے کہا کہ اس کے لئے آخر پیسہ کہاں سے آتا ہے اور جو پیسہ دے گا کیا وہ وصولی نہیں کرے گا .
جے ڈی یو سے کل نکال کئے گئے صابر علی کے معاملے کو عجیب قرار دیتے ہوئے نتیش نے کہا کہ ان سے پانچ بار پوچھا تھا کہ انتخابات لڑیں تو انہوں نے ہاں کہا تھا پر پتہ چلنے پر کہ وہ دہلی میں بیٹھے ہوئے ہیں انتخابات لڑ نہیں رہے ہیں ایسے میں ہم لوگوں کو پتہ چلا کہ معاملہ کچھ گڑبڑ ہے .
صابر علی کی طرف سے کل میڈیا میں کہی گئی باتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ اس سے پہلے رات میں وہ جے ڈی یو کے کئی رہنماؤں کو فون کرکے برا بھلا کہے اس کے بعد ہم لوگ یہ سمجھ گئے کہ دال میں کالا ہے یہ کچھ گڑبڑگے ایسے میں وقت پر انہیں برطرف کرنے کا فیصلہ کیا گیا . صابر کے مقام پر جے ڈی یو کے شیوہر میں نئے امیدوار کے بارے میں پوچھے جانے پر نتیش نے کہا کہ تمام سے مشورہ جاری ہے اور نئے امیدوار کا اعلان جلد ہی کر دیا جائے گا .
انہوں نے مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ گجرات میں ترقی کی بات کرتے لوگ تھک نہیں رہے ہیں . کوئی ان سے پوچھے کہ گجرات میں قبائلی آج بھی سب سے پیچھے کیوں ہے .
نتیش نے کہا کہ گجرات میں کپاس کی کاشت ہوتی ہے جس میں چودہ سال سے کم عمر کے 35 فیصد بچے کام کرتے ہیں .