کپل سبل نے کانگریس چھوڑی: سبل نے ایس پی کی حمایت سے راجیہ سبھا کے لیے نامزدگی داخل
کپل سبل نے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کی موجودگی میں راجیہ سبھا کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ بدھ کو، انہوں نے سماج وادی پارٹی کی حمایت سے راجیہ سبھا کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ سبل نے کانگریس ہائی کمان بالخصوص راہول گاندھی پر سوال اٹھائے ہیں، ایسے میں یہ مانا جا رہا تھا کہ کانگریس انہیں مشکل سے راجیہ سبھا بھیجے گی۔ نامزدگی سے پہلے سبل ایس پی آفس گئے تھے اور اکھلیش کے ساتھ راجیہ سبھا پہنچے تھے۔
اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد سبل نے کہا کہ انہوں نے 16 مئی کو ہی کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سبل فی الحال یوپی سے کانگریس کے کوٹے سے ایم پی ہیں، لیکن اس بار پارٹی کے پاس یوپی میں اتنے ایم ایل اے نہیں ہیں، جو انہیں دوبارہ راجیہ سبھا بھیج سکیں۔ اس لیے سبل کے مستقبل کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں، اب سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر نامزدگی داخل کر کے انہوں نے تمام قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا۔
کپل سبل نے لکھنؤ ودھان بھون میں راجیہ سبھا کے لیے اپنی نامزدگی کی۔ اس دوران ایس پی سربراہ اکھلیش یادو وہاں موجود تھے۔کپل سبل نے لکھنؤ ودھان بھون میں راجیہ سبھا کے لیے اپنی نامزدگی کی۔ اس دوران ایس پی سربراہ اکھلیش یادو وہاں موجود تھے۔
یہ دلچسپ بات ہے کہ جب کانگریس میں سبل کے ٹکٹ پر سسپنس برقرار تھا، اس وقت 3 بڑی اپوزیشن پارٹیاں انہیں اپنے کوٹے سے راجیہ سبھا بھیجنے کو تیار تھیں۔ اتر پردیش سے ایس پی، بہار سے آر جے ڈی اور جھارکھنڈ سے جے ایم ایم نے سبل کو راجیہ سبھا بھیجنے کا موڈ بنایا تھا۔ تاہم، سبل نے اکھلیش کے ساتھ جانے کا ارادہ کیا۔
سبل نے ماضی میں کانگریس کے چنتن شیویر میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔ انہوں نے مارچ میں ایک انٹرویو کے دوران گاندھی خاندان پر شدید حملہ کیا تھا۔
اسی کانفرنس میں گوگل نے میپس میں جدت بھی دکھائی ہے۔ اب گوگل میپس کی بدولت فضائی یا ایریئل مناظر اور اسٹریٹ ویو یا زمینی مناظر کو نقشے میں ظاہر کیا ہے۔ دوسری جانب کانفرنس میں مصنوعی ذہانت پرمبنی مزید کئی مصنوعات اور ایپس بھی متوقع ہے۔گوگل نے ڈویلپر کانفرنس میں اس کی تفصیلات دی ہیں