عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے وبائی امراض کے ماہرین نے کہا ہے کہ یورپ بھر میں منکی پاکس پھیلنے کی ممکنہ وجہ وہاں ہونے والی دو ڈانس پارٹیز ہو سکتی ہیں۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ہنگامی وباؤں کو دیکھنے والے ڈاکٹر ڈیوڈ ہیمن کے مطابق یورپ میں منکی پاکس پھیلنے کی ممکنہ وجہ بیلجیم اور اسپین میں ہونے والی دو ڈانس پارٹیاں ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عام طور پر مذکورہ مرض صرف جسمانی اور جنسی تعلقات کے ذریعے ہی پھیلتا ہے اور یہ اب سے پہلے صرف افریقہ تک محدود تھا مگر حالیہ دنوں میں یہ یورپ میں تیزی سے پھیلا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں یہ نوٹ کیا گیا تھا کہ منکی پاکس ہم جنس پرستی کی جانب راغب مرد حضرات میں پایا جاتا ہے اور یورپ میں حالیہ کیسز کے جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں یہ کیسز دو ڈانس پارٹیوں کے بعد سامنے آئے۔
عالمی ادارہ صحت کے ایڈوائزر کے مطابق خدشہ ہے کہ یورپ میں منکی پاکس بیلجیم اور اسپین میں ہونے والی دو بڑی ڈانس پارٹیوں کے بعد سامنے آئے۔
علاوہ ازیں ’اے پی‘ نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ امریکا اور کینیڈا کے ماہرین منکی پاکس سے متاثر ایسے افراد کا علاج کر رہے ہیں جو ہم جنس پرستی کی جانب راغب رہے۔
خبر رساں ادارے نے عالمی ادارہ صحت کے تازہ اعداد و شمار سے بتایا کہ اب تک منکی پاکس کے کیسز یورپ اور امریکا کے 20 سے زائد ممالک میں سامنے آ چکے ہیں اور کیسز کی مجموعی تعداد 250 سے بڑھ چکی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 27 مئی تک برطانیہ اور خصوسی طور پر انگلینڈ میں سب سے زیادہ 106، اسپین میں 98 جب کہ پرتگال میں 74 کیسز رپورٹ ہو چکے تھے۔
اسی طرح امریکا میں بھی منکی پاکس کے کیسز میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے جب کہ اسرائیل، متحدہ عرب امارات، آسٹریلیا اور کینیڈا میں بھی کیسز سامنے آئے ہیں۔
اس وقت منکی پاکس کی وبا سے سب سے زیادہ اور تیزی سے یورپی ممالک متاثر ہو رہے ہیں، تاہم دیگر امریکی خطے میں بھی اس کے بڑھنے کو نوٹ کیا جا رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت یہ بھی واضح کر چکا ہے کہ منکی پاکس کورونا کی وبا کی طرح ہوا کے ذریعے نہیں پھیلتا بلکہ صرف قریبی جسمانی اور جنسی تعلقات کے ذریعے پھیلتا ہے اور اس کا علاج کرنے کے لیے متعدد ویکسینز اور اینٹی بائیوٹک دوائیاں موجود ہیں۔