نئی دہلی، 2 جون (یو این آئی) راجیہ سبھا انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم میں بے گڑبڑی کے الزامات میں گھری کانگریس اپنوں کی مخالفت اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکمت عملی کی وجہ سے کئی سیٹوں پر پھنستی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ راجستھان، مہاراشٹر اور ہریانہ میں ایک ایک سیٹ پر اس کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
راجیہ سبھا کی 57 سیٹوں کے لیے 10 جون کو انتخابات ہونے ہیں۔ کانگریس کی جانب سے امیدواروں کے ناموں کے اعلان کے تعلق سے پارٹی میں شروع سے ہی مخالفت کی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
مہاراشٹر میں سب سے زیادہ مخالفت مسٹر عمران پرتاپ گڑھی کی ہورہی ہے۔ کانگریس نے انہیں مہاراشٹر سے ٹکٹ دیا ہے۔ اس بارے میں، ریاستی کانگریس کی رہنما پارٹی صدر سونیا گاندھی کو بھی ایک سخت خط لکھ کر پوچھ رہے ہیں کہ کیا درباریوں کو بھی اسی طرح ٹکٹ دیا جاتا رہے گا۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا اور نغمہ نے بھی مسٹر پرتاپ گڑھی کو ٹکٹ دیئے جانے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ مسٹر کھیڑا نے کہا تھا کہ شاید میری تپسیا میں کوئی کمی رہ گئی ہے۔
کانگریس کی سینئر لیڈر اور سابق اداکارہ نغمہ نے مزید تیز انداز میں کہا کہ عمران بھائی کے سامنے ہماری 18 سال کی تپسیا بھی کم رہی۔ وہ یہیں نہیں رکی۔ انہوں نے مزید کہا ’’ہماری کانگریس صدر سونیا جی نے ذاتی طور پر مجھے 2003-04 میں راجیہ سبھا بھیجنے کا یقین دلایا تھا‘‘۔ پارٹی لیڈر عمران پرتاپ گڑھی کی سب سے زیادہ مخالفت کی جا رہی ہے۔