اسلامی جمہوریہ ایران کی طرح دنیا کے دیگر ممالک میں بھی بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) کی 33 ویں برسی عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے۔
اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رہ) کی برسی کے موقع پر خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران راولپنڈی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام ایرانی سفیر اور تقریب کے مہمان خصوصی محمد سرخابی نے کہا کہ ایران کا انقلاب تاریخ میں ایک ایسا انقلاب ہے، جو ایک یا دو روز کیلئے نہیں تھا بلکہ یہ ہر گزرتے وقت اور دن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی (رہ) وہ ہستی تھے، جن کے وجود میں کوئی خوف یا ڈر نہیں تھا۔ ان کی شجاعت اور ان کا صبر اتنا عظیم تھا کہ انہوں نے انہی اوصاف کی وساطت سے انقلاب اسلامی کو کامیابی سے ہمکنار کروایا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی ثقافتی قونصلراحسان خزاعی نے کہا کہ جب امام خمینی (رہ) سے پوچھا گیا کہ آپ ایران کی سامراجی حکومت کے خلاف انقلاب برپا کرنے کیلئے کونسی فوج استعمال کرینگے تو آپ نے فرمایا کہ میری افواج ابھی ماؤں کی آغوش میں ہیں اور ابھی ماؤں کا دودھ پی رہے ہیں، آپ کی بات سچ ثابت ہوئی اور نئی نسل سامراجی حکومت کے خلاف آہنی لشکر بن کرسامنے آئی اور انقلاب کا سورج طلوع کر دکھایا۔
ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ راولپنڈی فرامرز رحمان زاد نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی (رہ) ایک عارف تھے، لیکن ایسے عارف ہرگز نہیں تھے، جو گوشہ نشینی اختیار کرکے خلوت گاہ سے اسلام، مسلمانوں اور مظلوموں کے مسائل کا تماشا دیکھتے، بلکہ آپ نے شریعت اور حکمت کے دائرے میں رہتے ہوئے ایک فعال اور عملی شخصیت کے طور پر دنیا کے سامنے اپنے آپ کو پیش کیا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے نائب صدر علامہ عارف واحدی نے کہا کہ دنیا کی عالمی طاقتوں کی پشت پناہی میں ایران پر حکومت کرنے والے بادشاہ کی حکومت اس شخص نے گرا دی، جو بوریا نشین تھا۔ امام خمینی (رہ) نے غریب اور محکوم عوام کی آواز بن کر جب ان کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی تو سب آپ کے ساتھ نکل آئے اور انقلاب کامیابی سے ہمکنار ہوا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حیدر علوی نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعے دنیا کو باور کرایا کہ اس انقلاب کا تعلق نہ مشرق سے ہے، نہ مغرب سے بلکہ یہ اسلامی انقلاب ہے۔ انہوں نے کہا ایران دنیا میں واحد اسلامی ملک ہے جہاں اسلامی شریعت نافذ ہے۔
منہاج القرآن شعبہ خواتین کی سربراہ رضیہ نوید نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام خمینی (رہ) نے نہ شرقی نہ غربی کا نعرہ بلند کر دیا، جس کے باعث پوری دنیا کی طاقتوں میں ہلچل مچ گئی اور ان کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی، لیکن امام خمینی (رہ) نے اپنی انتھک کوششوں سے دنیا کی طاقتوں کو شکست دی۔ آٹھ سالہ جنگ میں امام خمینی (رہ) نے نہتے لوگوں کے ساتھ عالمی طاقتوں کا بھرپور مقابلہ کیا۔ رضیہ نوید نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے دنیا پر واضح کر دیا کہ دین اور سیاست ایک دوسرے کا جزو لاینفک ہیں۔
پاکستان کے ماہر قانون عبدالقیوم راجہ نے کہا کہ مغرب جو جمہوریت کا دعویدار ہے، وہ اسلامی ملکوں میں جمہوریت کے نفاذ کا مخالف ہے۔ مغرب نے ایران میں اسلامی جمہوری نظام کی مخالفت کی۔ امام خمینی (رہ) نے موروثی نظام کے خلاف بھی مخالفت کا علم اٹھایا۔ ایران کے دورے سے پتہ چلا کہ ایران پر چالیس سال سے اقتصادی پابندی کے باوجود وہاں کے عوام خوش ہیں، کیونکہ امام خمینی (رہ) کے انقلاب نے ان کے دل میں اثر پیدا کیا ہے۔
تقریب سے ڈاکٹر آفتاب نقوی، ڈاکٹر مظفر علی کشمیری، بزرگ شاہ الاذہری، انجم خلیق، تطہیر عالم رضوی، رضا علی کاظمی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ملتان ڈویژن کے زیراہتمام رہبر انقلاب اسلامی امام خمینی رضوان علیہ کی 33ویں برسی کی مناسبت سے جامع مسجد جعفریہ شیعہ میانی ملتان میں آج تعزیتی پروگرام ہوگا جس سے مذہبی اسکالر حجت الاسلام والمسلمین علامہ نقی ہاشمی خصوصی خطاب کریں گے۔
واضح رہے کہ کل 4 جون بروز ہفتہ حضرت امام خمینی (رہ) کی 33 ویں برسی ہے۔