لکھنؤ، 7 جون (یو این آئی) تمل ناڈو کی پولیس نے اتر پردیش اور کرناٹک میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے تعلق رکھنے والے چھ مقامات کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
یوپی پولیس کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کی جانب سے منگل کو جاری بیان کے مطابق آر ایس ایس سے وابستہ ایک شخص کی لکھنؤ پولیس کو موصول ہونے والی اطلاع پر اے ٹی ایس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دھمکی دینے والے شخص کو تامل ناڈو پولیس کی مدد سے ٹریس کرکے حراست میں لے لیا۔ لکھنؤ نارتھ زون کی ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس پراچی سنگھ نے کہا کہ 5 جون کو آر ایس ایس سے وابستہ چھ مقامات پر بم دھماکے کی اطلاع ملی تھی۔
محترمہ سنگھ نے کہا کہ پولیس کو اطلاع دینے والے شخص نے بتایا کہ وہ آر ایس ایس سے وابستہ ہے اور اسے واٹس ایپ پر ایک گروپ میں شامل ہونے کے لیے 5 جون کو نامعلوم فون نمبر سے ایک لنک بھیجا گیا تھا۔ اس لنک پر کلک کرنے کے بعد مذکورہ گروپ میں آر ایس ایس سے وابستہ چھ مقامات پر بمباری کی بات کہی گئی۔ ان میں سے چار مقامات کرناٹک اور دو اتر پردیش میں ہیں۔ ان جگہوں میں سے ایک اتر پردیش کے مڑیاہوں تھانے میں واقع ایک اسکول ہے، جسے آر ایس ایس چلاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ تفتیش میں مذکورہ فون نمبر کو چیک کرنے پر اس کی لوکیشن تمل ناڈو میں پائی گئی۔ تمل ناڈو پولیس کو اطلاع دینے پر ٹریس کی گئی لوکیشن سے مذکورہ شخص کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ ملزم کی شناخت راج محمد ولد محمد انصار علی ساکن پڈوکوٹائی ضلع تمل ناڈو کے طور پر کی گئی ہے۔
محترمہ سنگھ نے کہا کہ ملزم کو حراست میں لینے کے بعد اے ٹی ایس کی ٹیم اسے یوپی لانے کے لیے تمل ناڈو کے لیے روانہ ہو گئی ہے۔ فی الحال تمل ناڈو پولیس نے ملزم سے ابتدائی پوچھ گچھ مکمل کر لی ہے۔