لندن، 8 جون ؛ برطانیہ کی سرکاری فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی (ایف ایس اے) نے کہا ہے کہ ملک میں تقریباً 76 فیصد لوگ غذائی اجناس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے فکرمند ہیں۔ایجنسی نے منگل کو ایک مطالعہ میں کہا ’’برطانیہ کے چار میں سے تین یعنی 76 فیصد صارفین کی غذائی اجناس کی بڑھ رہی لاگت بنیادی تشویشات ہیں‘‘۔
تحقیق کے مطابق فوڈ بینک یا خیراتی اداروں کا استعمال کرنے والے افراد کی تعداد مارچ 2021 میں نو فیصد سے بڑھ کر مارچ 2022 میں 15 فیصد ہوگئی ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ پانچ میں سے ایک برطانوی شہری کا کہنا ہے کہ وہ غذائی اجناس خرید نہیں پارہے ہیں یا کم خرید رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس غذائی اشیا خریدنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
ایف ایس اے کے صدر سوسن جیب نے کہا ’’فوڈ بینک مختصر مدت کے لیے ایک قابل اعتماد لائف لائن ہو سکتے ہیں، لیکن حکومتوں اور ریگولیٹرز کو دوسرے طریقوں پر بھی زیادہ وسیع نظر آنا چاہیے تاکہ لوگ طویل مدت کے لیے محفوظ اور صحت مند خوراک حاصل کر سکتے ہیں‘‘۔
یہ مطالعہ اسپوس کی طرف سے کئے گئے تین سروے کے اعداد و شمار پر مبنی ہے، جس میں کووڈ -19 وباکے دوران خریداری، اشیائے خوردونوش پر صارفین کی رائے اور ہفتہ وار صارفین کی کمی کا سروے شامل ہے۔ انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں رہنے والے 16 سے 75 سال کی عمر کے تقریباً 2000 افراد نے ان سروے میں حصہ لیا۔