پیرس، 30 جون (یو این آئی) پیرس دہشت گردانہ حملے کے اہم ملزم صلاح عبدالسلام کو یہاں کی ایک عدالت نے دہشت گردی اور قتل کے الزامات کا مجرم قرار دیا ہے۔ بی بی سی نے جمعرات کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔ نومبر 2015 میں ہونے والے اس دہشت گردانہ حملے میں اس کے اہم کردار کے پیش نظر اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس حملے میں 130 لوگ مارے گئے تھے۔
عدالت نے اس حملے میں ملوث 19 دیگر افراد کو بھی مجرم قرار دیا، جن میں سے چھ کے مار جانے کا خدشہ ہے۔ عدالت میں گزشتہ سال ستمبر سےکیس کی سماعت شروع ہوئی تھی۔
13 نومبر 2015 کو ہونے والے حملے میں بار، ریستوراں، فٹ بال اسٹیڈیم اور بٹاکلان تھیٹر کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس میں لوگوں کی اموات کے ساتھ بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے تھے۔
مقدمے کے آغاز میں عبدالسلام نے خود کو دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس آئی ایس) کے رکن بتایا تھا۔ تاہم بعد میں اس نے عدالت سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ قاتل نہیں تھا اور اسے قتل کے مقدمات میں قصوروار ٹھہرانا ’غلط‘ ہے۔
عبدالسلام کو عمر قید کی سزا کا مطلب ہے کہ وہ 30 سال بعد پیرول پر رہا کیا جا سکتا ہے۔ فرانس میں عمر قید کی سزا انتہائی نایاب ہے اور عام طور پر یہ واحد سزا ہے جو کسی مجرم کو بہت کم معاملوں میں دی جاتی ہے۔