واشنگٹن، 12 جولائی (یو این آئی) امریکی صدر جو بائیڈن نے ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے ذریعے لی گئی کائنات کی پہلی مکمل رنگین تصویر جاری کی ہے سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تصاویر میں ایس ایم اے سی ایس 0723 دکھایا گیا ہے۔ تصویر میں گلیکسی کلسٹرز کا ایک بہت بڑا جھرمٹ نظر آ رہا ہے۔ اس سے پہلی بار پرانی اور دور کی کہکشاؤں کے بارے میں گہرائی سے دیکھا گیا ہے۔
مسٹر بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس پیر کو یہ تصویر وائٹ ہاوس میں ایک بریفنگ کے دوران دیکھ چکے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس موقع پر کہا کہ’یہ تصاویر دنیا کے لیے ایک یاد دہانی ہیں کہ امریکہ اب بھی بڑے کام کر سکتا ہے اور امریکی لوگ، خصوصا ہمارے بچوں، کے لیے یہ ثابت کرتے ہیں کہ ہم اپنی صلاحیت سے کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔‘’ہم وہ ممکنات دیکھ سکتے ہیں جو آج سے پہلے کسی نے نہیں دیکھیں، ہم ان مقامات تک پہنچ سکتے ہیں جہاں آج تک کسی نے رسائی حاصل نہیں کی۔‘’ہم وہ ممکنات دیکھ سکتے ہیں جو آج سے پہلے کسی نے نہیں دیکھیں، ہم ان مقامات تک پہنچ سکتے ہیں جہاں آج تک کسی نے رسائی حاصل نہیں کی۔‘
10 ارب ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والی جیمز ویب ٹیلی ا سکوپ گذشتہ سال 25 دسمبر کو لانچ کی گئی تھی، جسے مشہور ہبل ٹیلی سکوپ کا جانشین قرار دیا گیا ہے۔
ساڑھے چھ میٹر چوڑے سنہری شیشے اور انتہائی حساس انفراریڈ آلات کی مدد سے ویب ٹیلی اسکوپ کہکشاؤں کی وہ مسخ شدہ شکل (سرخ قوس) تلاش کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جو بگ بینگ کے 600 ملین سال بعد موجود تھی۔ (کائنات کی عمر تقریبا 13 اشاریہ آٹھ ارب سال بتائی جاتی ہے)۔
لیکن اس فلکیاتی دور بین کی نظر اس سے بھی کہیں دور تک پہنچ رہی ہے۔ اس سے حاصل ڈیٹا کے معیار کی مدد سے سائنس دان بتا سکتے ہیں کہ یہ ٹیلی اسکوپ اس تصویر میں موجود سب سے دور نظر آنے والی شے سے بھی کہیں آگے تک خلا میں جھانک سکتی ہے۔