لکھنؤ : تعلیم کا فروغ ہم سب کی اجتماعی ذمے داری ہے اور یہی ہماری شناخت بھی ہے مولانا آزاد نیشنل اردو یو نیو رسٹی کا لکھنؤ کیمپس ایک دہائی سے ز ائد عرصہ سے اس جانب مسلسل پیش قدمی کررہاہے طالبات کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ہمارا ایک اہم ہدف ہے ان خیالات کا اظہار مانو لکھنؤ کیمپس کی انچارج اور شعبہ انگریزی میں ایسوسی ایٹ پروفیسرڈاکٹر ہمایعقوب نے کیا۔
واضح رہے کہ یونی ورسٹی کے رجسٹرار نے گذشتہ13جولائی کے اپنے اعلامیہ میں ڈاکٹر ہما یعقوب کو آیندہ دوبرس کے لیے لکھنؤ کیمپس کا انچارج مقرر کیا ہے۔گذشتہ کل ڈاکٹر ہما یعقوب نے باقاعدہ کیمپس کے انچارج کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔
ڈاکٹر ہما یعقوب کا تعلق بدایوں سے ہے۔علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی سے انھوں نے اپنے تعلیمی مراحل کی تکمیل کی۔ان کے والد ڈاکٹر محمد یعقوب(مرحوم) علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے شعبہ نباتیات میں استاد تھے۔ڈاکٹر ہما یعقوب نے اپنا تدریسی سفر لکھنؤکے کرامت حسین مسلم گرلز پی جی کالج سے شروع کیا تھا۔گذشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے وہ مانو لکھنؤ کیمپس میں درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔
ڈاکٹر ہما یعقو ب کاشمار انگریزی ادبیات کے سرگرم اسکالرز میں کیا جاتا ہے۔’ادبی مشرقیت‘ان کی ریسرچ کا موضوع رہا ہے لیکن اسی کے ساتھ ساتھ پس نوآبادیات،ماحولیاتی تنقید اور ادبی مشرقیت ان کے تحقیق کا موضوع ہے۔ہندستان کے عام علمی حلقوں میں جہاں ان کے لیکچر قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں وہیں بیرون ممالک میں ان کے لیکچر اور رسالوں میں ان کے مضامین کو تحقیقی اعتبار حاصل ہے۔
مختلف ملکی اور غیر ملکی ادبی فورم IACLALSاور Melus-Melow سے ان کی سرگرم وابستگی ہے۔ چند ماہ پہلے وہ سوئزر لینڈ میں اپنے ریسرچ پروجیکٹ کے سلسلے میں ایک کانفرنس میں شرکت کرنے گئی تھیں۔جہاں ان کے لیکچر کو بہت پسند کیا گیا۔
ڈاکٹر ہما یعقوب نے ڈاکٹر عبدالقدوس سے گذشتہ کل کیمپس کا چارج لیا۔اس موقع پر کیمپس کے اساتذہ کرام غیر تدریسی عملہ،ریسرچ اسکالرزاور طلبہ و طالبات نے انھیں مبارک باد پیش کی اور امید ظاہر کی ہے کہ کیمپس کی علمی فتوحات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ڈاکٹر ہما یعقوب نے شیخ الجامعہ اور رجسٹرار صاحب کا بطور خاص شکریہ ادا کیا اور اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ انھیں جو ذمے داری دی گئی ہے اسے وہ بحسن خوبی انجام دیں گی۔