برمنگھم، 29 جولائی (یو این آئی) کامن ویلتھ گیمز 2022 کا آغاز جمعرات کو الیگزینڈر اسٹیڈیم میں ایک شاندار افتتاحی تقریب کے ساتھ ہوا۔
ڈوران ڈوران اور بلیک سبتھ بینڈ کے گٹار نواز ٹونی آئومی جیسے مقامی موسیقاروں نے اس تقریب میں شرکت کی۔ دولت مشترکہ کے 72 ممالک اور خطوں کے حریف اور 30,000 تماشائیوں کے درمیان برمنگھم کے صنعتی ورثے اور اس کی کثیر الثقافتی روایت کا جشن منایا گیا۔
برمنگھم کی موٹر انڈسٹری کی تاریخ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پانچ دہائیوں پر محیط 72 کاروں کو پروگرام میں اکٹھا کیا گیا ۔ جیگوار اور لینڈ روور سے لے کر منی کوپر تک ویسٹ مڈلینڈز میں لاکھوں کاریں بنائی گئی ہیں۔
اس کے بعد پرنس چارلس اور ڈچس آف کارن وال ایک ایسٹن مارٹن میں بیٹھ کر 72 کاروں کے قافلے کے ساتھ تقریب میں پہنچے جو اوپر سے دیکھنے پر برطانیہ کے جھنڈے کی طرح دکھائی دے رہا تھا۔
تقریب میں خواتین کی بہتری کے لیے سرگرم ملالہ یوسف زئی بھی تقریب میں نظر آئیں۔ برمنگھم میں رہنے والی 25 سالہ ملالہ اپنے آبائی وطن پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے پروگرام کے لیے مہم چلا تی ہیں۔
اس کے بعد ایتھلیٹ پریڈ کا آغاز ہوا، جہاں تمام 72 ممالک اور خطوں کے 6500 سے زائد ایتھلیٹس پہلی بار اس گیمز میں ہجوم کے سامنےآئے۔
ایتھلیٹس پریڈ کی قیادت آسٹریلیا کی جانب سے کی گئی جو 2018 میں کھیلوں کا میزبان تھا۔ آسٹریلیا اس بار تقریب میں اپنی اب تک کی سب سے بڑی ٹیم لے کر آیا ہے۔
جب 2010 کے کامن ویلتھ گیمز کی میزبان ہندوستانی دستے کی باری آئی تو اس کی قیادت دو بار کے اولمپک میڈلسٹ شٹلر پی وی سندھو اور مردوں کی ہاکی ٹیم کے کپتان من پریت سنگھ نے کی۔
میزبان انگلینڈ 400 سے زیادہ کھلاڑیوں کی ایک بڑی ٹیم کے ساتھ ’وی ویل وی ویل راک یو‘‘ کے شور میں آخر میں داخل ہوا۔
شہزادہ چارلس نے ملکہ کا پیغام پڑھا جو 7 اکتوبر کو کامن ویلتھ بیٹن کے ساتھ بکنگھم پیلس سے روانہ ہوا تھا ۔ بعد میں انہوں نے باضابطہ طور پر گیمز کے 22ویں ایڈیشن کا اعلان کیا اور شاندار آتش بازی کے ساتھ تقریب کا اختتام ہوا۔