کشی نگر، 19 اگست (یو این آئی) اترپردیش کے کشی نگر ضلع کے کپتان گنج تھانہ علاقہ کے رہنے والے ہری ساہنی کو پوکسو عدالت کے خصوصی جج امیت کمار تیواری نے نابالغ کی عصمت دری کا قصوروار ٹھہرایا اور اسے 14 سال قید کی سزا سنائی اور بیس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا۔
اسپیشل پراسیکیوٹرز (پوکسو ایکٹ) پھولبدن اور اجے کمار گپتا نے جمعہ کو بتایا کہ 30 مئی 2015 کو ہری ساہنی کے خلاف کپتان گنج پولیس اسٹیشن میں عصمت دری اورپوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مدعی نے اپنی تحریر میں کہا تھا کہ اس کی نابالغ بیٹی 30 مئی 2015 کو گنے کے کھیت میں بیت الخلا کے لیے گئی تھی۔ تب گاؤں کا ہری ساہنی وہاں پہنچا اور بیٹی کو اٹھا کر کنارے پر واقع جھونپڑی میں لے گیا۔
استغاثہ نے اس پر جنسی زیادتی اور فرار کا الزام لگایا۔ تحریر کے مطابق جب اس کا بیٹا لڑکی کی چیخ و پکار پر وہاں پہنچا تو اس نے ہری کو بھاگتے ہوئے دیکھا۔ گھر آکر بیٹی نے واقعہ کی تفصیلی اطلاع دی۔
متاثرہ فریق نے کپتان گنج پولیس اسٹیشن میں اس کی اطلاع دی۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔ پولیس نے شواہد اکٹھے کرنے اور تفتیش کے بعد عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔ ثبوتوں اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر عدالت نے ہری ساہنی کو عصمت دری اور پوکسو ایکٹ دونوں معاملوں میں قصوروار پایا۔
مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت میں کل 9 گواہوں پر جرح کی گئی۔ جمعرات کو عدالت نے ہری ساہنی کو 14 سال کی سخت قید اور 20 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ ملزم کو جیل سے ہی پیشی پر لایا گیا۔ سزا کے بعد انہیں دوبارہ جیل بھیج دیا گیا۔