نئی دہلی: دہلی کی یونیورسٹی ’جامعہ ہمدرد‘ میں 27 اگست کو میگا جاب فیئر کا انعقاد ہونے جا رہا ہے اور اس کی تمام تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ جامعہ ہمدرد میں میگا جاب فیئر بی ای بی اور اے ایم پی تنظیموں کے اشتراک سے منعقد ہوگا۔ خیال رہے کہ ان تینوں کے ذریعے گزشتہ 8 مہینوں میں منعقد ہونے والا یہ تیسرا جاب فیئر ہے۔
اس سے قبل منعقدہ دو جاب فیئرز میں 1500 سے زائد بے روزگار نوجوانوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس مرتبہ جاب فیئر میں بڑی تعداد میں نوجواون شرکت کریں گے۔
جامعہ ہمدرد کے کنونشن سینٹر میں بدھ کے روز منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران میگا جاب فیئر سے متعلق تمام معلومات میڈیا کو دی گئیں اور تینوں منتظمین نے میڈیا کے سوالات کے جواب بھی دیئے۔ جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر ڈاکٹر افشار عالم نے بتایا کہ اس جاب فیئر میں یونیورسٹی سے باہر کے طلبا و طالبات شرکت کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا ’’جامعہ ہمدرد ہمیشہ اپنی سماجی ذمہ داری کو بخوبی سمجھتا ہے اور ہمارا مقصد تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار سے جوڑنا ہے۔‘‘
ایم پی این جی او اور اسکیل ٹریننگ کے انچارج فاروق صدیقی نے جاب فیئر کے مقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ’’اس وقت ملک میں بے روزگاری دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے اور تعلیم یافتہ نوجوان روزگار کے متلاشی ہیں، ایسے وقت بے روزگاری کو ختم کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور اس سمت میں سب کو تعاون کرنا چاہیے۔‘‘
فاروق صدیقی نے کہا کہ جاب فیئر کو کامیاب بنانے اور اس کو عوام تک پہنچانے کیلئے دہلی حکومت کے وزیر عمران حسین، فتح پوری مسجد کے شاہی امام، ڈاکٹر مفتی مکرم، دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ذاکر خان، ممبر نینسی بارلو،سردار اجیت پال سنگھ بندر ا،فادر سنیل سولومن،کے علاوہ دیگر مذہبی پیشواؤں سے اپیل کاروائی گئی ہے کہ روزگار کے متلاشی نوجوان اس میگا جاب فیئر سے استفادہ کریں۔
بی ای بی کے ایگزیکٹو سیکریٹری شوکت مفتی نے تجزیاتی شکل میں تقریب کے بارے میں معلومات دیں۔ تاہم ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن اور بی ای بی کے گزشتہ 50 سالوں میں حکیم عبدالحمید سے شروع ہوئے ملک اور معاشرے کے مفاد میں کئے گئے کاموں کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی سماجی خدمت کی روایت کو چانسلر حماد احمد نے جاری رکھا ہوا ہے۔