جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے آج قومی کونسل کی میٹنگ میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مرکز کی نریندر مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کیلئے قومی سطح پر تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونے کی کوشش کرنے کیلئے اختیار دیاہے ۔
جے ڈی (یو) کے قومی جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے پارٹی کی قومی کونسل کی میٹنگ کے بعد یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ مسٹر کمار کو سال 2024 میں نریندر مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے قومی سطح پر اپوزیشن جماعتوں میں اتحاد پیدا کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسٹر کمار وزارت عظمیٰ کے امیدوار نہیں ہیں لیکن وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں مسٹر نریندر مودی کی آمرانہ حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے قومی سطح پر تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے کے لیے ایک مضبوط قوت ہیں۔
مسٹر تیاگی نے نیشنل کونسل کی میٹنگ میں وزیر اعلی مسٹر کمار کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 2024 میں نریندر مودی حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتحاد کی حمایت کی۔ مسٹر کمار نے کہا کہ بی جے پی کی موجودہ قیادت سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی دور کے کام کرنے کے انداز اور کلچر سے بھٹک گئی ہے۔
جے ڈی یو جنرل سکریٹری نے کہا کہ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے. چندر شیکھر راو (کے سی آر) نے حال ہی میں پٹنہ کا دورہ کیا اور وزیر اعلی مسٹر کمار سے مودی حکومت کو بے دخل کرنے کے لیے قومی سطح پر اپوزیشن اتحاد کی تشکیل کے طریقوں پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں رہنما آئندہ لوک سبھا انتخابات میں نریندر مودی حکومت کا تختہ الٹنے پر متفق ہیں۔
مسٹر تیاگی نے کہا، “کے سی آر غیر کانگریسی غیر بی جے پی متبادل بنانے کے حق میں ہیں لیکن وزیر اعلی مسٹر کمار نے نریندر مودی حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے کی وکالت کی۔” انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد پر بات چیت منصوبے کا ابتدائی مرحلہ ہے اور آنے والے دنوں میں تصویر واضح ہو جائے گی۔
جے ڈی یو لیڈر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ملک کی تمام پسماندہ ریاستوں کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ ان کے بار بار مطالبات کے باوجود مرکز نے بہار کو خصوصی درجہ نہیں دیا۔ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو 2019 کے لوک سبھا انتخابات تک کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ لیکن، سال 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات میں، بی جے پی نے لوک جن شکتی پارٹی کے رہنما چراغ پاسوان کو ایک سازش کے تحت جے ڈی یو کو نقصان پہنچانے کے لیے خوب استعمال کیا، جس کی وجہ سے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو کی سیٹیں کم ہوئیں۔
مسٹر کمار نے کہا کہ بہار میں بی جے پی لیڈر انہیں شرمندہ کرنے کے لئے بیان بازی کرتے رہے۔ سابق مرکزی وزیر آر سی پی سنگھ کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ صرف یہی نہیں، بی جے پی بہار میں ایک اور ایکناتھ شندے کو جے ڈی یو کو نقصان پہنچانے کے لیے تیار کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے صرف آسام میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کی تیاری کی ہدایت دی تھی لیکن بی جے پی اسے دیگر ریاستوں میں بھی نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بہار میں این آر سی نافذ کرنے کی کوئی صورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی پر قابو پانے کے لیے قانون بنانے کی ضرورت نہیں۔ بیداری پیدا کرنے اور لڑکیوں کو تعلیم دینے سے ہی مقصد کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور بہار میں بھی ایسا ہی کیا جا رہا ہے۔
مسٹر کمار نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ 05 ستمبر کو نئی دہلی جائیں گے اور اپوزیشن لیڈروں سے ملاقات کریں گے تاکہ اپوزیشن پارٹیوں کو متحد کرنے کے طریقے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ وہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے علاوہ دیگر قائدین سے بھی ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ کانگریس صدر سونیا گاندھی بیرون ملک ہیں اس لئے ان سے کوئی ملاقات طے نہیں ہے۔