پٹنہ: مودی حکومت میں مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے مطالبہ کیا ہے کہ اتر پردیش کی طرز پر بہار میں بھی تمام مدارس اور مساجد کا سروے کرایا جائے کہ ان میں ملک مخالف سرگرمیاں تو انجام نہیں دی جا رہی ہیں۔
اس پر حکمراں مہاگٹھ بندھن کی اتحادی جماعت ہندوستانی عوام مورچہ نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں موجود آر ایس ایس کے تمام دفاتر کا سروے کرایا جانا چاہئے۔مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بہار میں تمام مدارس و مساجد کا سروے ہونا چاہیے۔ خاص طور پر سیمانچل جیسے سرحدی علاقوں میں سروے بہت ضروری ہے۔ کیونکہ یہ بنگال، نیپال اور بنگلہ دیش سے ملحق ہے۔ گری راج سنگھ نے کہا کہ مدرسہ اور مسجد میں کون رہ رہا ہے، ان کی سرگرمیاں کیا ہیں اور کیا ان کی سرگرمیاں ملک کے خلاف ہیں، یہ سب جاننے کیلئے سروے ہونا چاہیے۔اس کے جواب میں حکمران مہا گٹھ بندھن کی اتحادی ہندوستانی عوام مورچہ نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)کے تمام دفاتر کے سروے کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کی جماعت کے ترجمان دانش رضوان نے دعویٰ کیا کہ آر ایس ایس بہار میں حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ وہ فسادات بھڑکانے کیلئے دھماکہ اور فرقہ وارانہ جھگڑے بھی کرا سکتی ہے۔ ایچ اے ایم (ہم)کے ترجمان دانش رضوان نے کہا کہ ہم نتیش کمار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بہار میں آر ایس ایس کے تمام دفاتر کا سروے کروائیں اور تحقیقات کا حکم دیں، کیونکہ یہ زیادہ اہم ہے۔