لکھیم پور کھیری: نابالغ حقیقی بہنوں کی لاشیں درخت سے لٹکی ہوئی حالت میں برآمد ہونے کے معاملہ میں پولیس نے اہم انکشافات کئے ہیں۔ این ڈی ٹی وی نے پولیس ذرائع کے حوالہ سے اطلاع دی ہے کہ لاشوں کے پوسٹ مارٹم کے بعد یہ تصدیق ہو گئی ہے کہ دنوں بہنوں کو عصمت دری کا شکار بنائے جانے کے بعد قتل کیا گیا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق دونوں بہنوں کی آبروریزی کی گئی، اس کے بعد گلا دبا کر ان کا قتل کیا گیا اور پھر لاشوں کو درخت پر رسی کے سہارے لٹکا دیا گیا۔ دریں اثنا، یوپی کے اے ڈی جی (لا اینڈ آرڈر) پرشنات کمار نے کہا کہ پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا ہے اور لاشوں کو اہل خانہ کے سپرد کر دیا گیا ہے۔
پرشانت کمار نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ہمیں 14 ستمبر کو اطلاع ملی تھی کہ دو بہنوں کی لاشیں لٹکی ہوئی حالت میں پائی گئی ہیں۔ تمام ملزمان کو 24 گھنٹے میں گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کارروائی میں ایک ملزم زخمی ہوا ہے۔ پوسٹ مارٹم مکمل ہو چکا ہے اور لاشیں اہل خانہ کے سپرد کر دی گئی ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس معاملہ کے تمام پہلوؤں پر غور کیا گیا اور فرانزک شواہد جمع کر لئے گئے ہیں۔ ملزمان میں سے ایک نامزد ملزم ہے۔ اہل خانہ اپنے رسم و رواج کے ساتھ لاشوں کی آخری رسومات ادا کر سکتے ہیں۔ حکومت نے اس معاملہ کا فوری طور پر پردہ فاش کرنے کا حکم دیا تھا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’میری سب سے اپیل ہے کہ خواتین کے خلاف جرائم کے معاملہ میں تمام لوگ متاثرین کو اپنی ماں بہن اور بچی سمجھ کر حساسیت کا مظاہرہ کریں اور متاثرہ کے اہل خانہ کے بیان کو ہی سچ مانیں۔ اسی کی بنیاد پر آگے کی کارروائی کی جائے گی۔‘‘
قبل ازیں، پولیس نے پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ لڑکیوں سے ملزمان نے پہلے دوستی کی اور اس کے بعد ریپ اور قتل کیا گیا۔ اس معاملہ میں 6 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق لڑکیوں کا قتل گلا دبا کر کیا گیا اور ثبوت مٹانے کی کوشش کی گئی۔ دو ملزمان نے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ دفعہ 302، 306 اور پوکسو قانون کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔