ایران میں گرفتار ہونے والے شرپسندوں اور بلوائیوں نے اہم انکشافات کئے ہیں۔ ایران میں مرحومہ مہسا امینی کی موت کو بہانہ بنا کر حالات کو خراب کرنے کی بھرپور سازش میں غیر ملکی ہاتھ ہر گزرتے دن کے ساتھ نمایاں ہوتا جا رہا ہے اور حالیہ دنوں میں عمومی املاک کو تاراج کرنے، آگ لگانے اور سکیورٹی فورسز پر حملے کرنے والے بعض شرپسندوں اور بلوائیوں نے اہم انکشافات کئے ہیں۔
گرفتار ہونے والے بعض شرپسندوں نے اعتراف کیا ہے کہ ان کا تعلق دہشتگرد گروہ عراقی ڈیموکریٹ کردستان سے ہے اور انہیں یہ ٹاسک دیا گیا تھا کہ تیزی کے ساتھ حالات کو خراب کریں، گاڑیوں کو آگ لگائیں اور عوام میں خوف و ہراس پھیلائیں تاکہ عالمی سطح پر یہ دکھایا جائے کہ ایرانی عوام اپنی حکومت کے ساتھ نہیں ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایسے وقت میں جب ایرانی عوام کی ایک بڑی تعداد، مرحومہ مہسا امینی کی موت پر غمگین تھی، بعض شرپسند عناصر نے تہران سمیت ایران کے مختلف شہروں میں عوامی املاک کو بھاری نقصان پہنچایا۔
دشمنوں کی جانب سے پچھلے چند روز کے دوران ہونے والے بلووں کی حمایت، ملکی سلامتی اور امن کے ستونوں کو نقصان پہنچانے کی ایک اور کوشش تھی جو اس بار بھی اسلامی جمہوری نظام کی عوامی حمایت سے، دشمن کی ناواقفیت کے سبب ناکام ہو گئی۔
ایران کے عوام نے ملک کے مختلف شہروں میں ’’امت رسول اللہ (ص)‘‘ کے نام سے ہونے والے اجتماعات میں شرکت کرکے، بلوائیوں کے تخریبی، غیر انسانی اور غیر اسلامی اقدامات، عوامی املاک پر حملوں اور امن کے محافظوں کو شہید کیے جانے کے خلاف شدید احتجاج کیا تھا۔