xلکھنو¿۔مائنارٹی ویلفیئر پروگرام جائزہ کمیٹی (یوپی) کانگریس کے صوبائی چیئر مین ارشد اعظمی نے کہا ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں ملک نازک دور سے گزر رہا ہے جبکہ فرقہ پرست طاقتیں سیکولر عوام کو جھوٹ کا سہارا دے کر گمراہ کرنے میں مصروف ہیں حالانکہ جیسے جیسے انتخابات کی تاریخ قریب آرہی ہے مودی کے اندر کہ ڈکٹیٹرانہ شخصیت اور ترقی کے جھوٹے دعوو¿ں کی قلعی کھول کر سامنے آگئی ہے۔ ان حالات میں ملک کی اکثریت پر مشتمل سیکولر عوام کے اوپر ملک کو بچانے کی اہم ذمہ داری ہے۔ ارشد اعظمی نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے دس سالہ اقتدار میں اقلیتوں کی فلاح و بہبودی کیلئے ایک نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ بالخصوص تعلیمی وظائف کی تقسیم یو پی اے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے قابل ستائش اقدام میں سے ایک ہے۔ارشد اعظمی نے کہا کہ سرو شکشا مہم کے تحت ابھی تک ۲۰۵۶۷۹ اساتذہ کو تقرری کی منظوری مل چکی ہے جن میں سے ۴۱۴۳۲۱ اساتذہ کی تقرری کی جا چکی ہے جو سچر کمیٹی کی
سفارشات کے بعد ایک اہم مثبت قدم مانا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی فلاحی اسکیمیں صوبائی ریاستوں کے ذریعہ نافذ کی جاتی ہیں اور جہاں جہاں ریاستی اقلیتی کمیشن کو آزادانہ کام کرنے کا موقع ملا ہے ان صوبوں میں اقلیتوں کو نمایاں فائدہ حاصل ہوا ہے۔ انہوںنے کہا کہ مسلمانوں کے مطالبات حکومت سے منوانے کا موقف جاری رہے گا ۔ اگر ملک پر فسطائی طاقتوںنے قبضہ کر لیا تو اقلیتیں اپنے مطالبات منوانا تو دور اپنے مطالبات رکھنے سے ہی قاصر رہیں گی ۔ ایسے نازک حالات میں ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کے یکمشت ووٹوں پر ہی سارا معاملہ منحصر ہے۔ اس لئے راہل گاندھی جیسے سیکولر ذہنیت کے نوجوان قائد کے ہاتھوں کو مضبوط کرناملک کی جمہوریت کو مضبوط کرنا ہوگا۔