پاکستان:رکن پنجاب اسمبلی اورایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی سینیئر رہنما سیدہ زہرا نقوی نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک بار پھر شیعہ برادری کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان شیعہ برادری کے لئے غیر محفوظ بنتا جا رہا ہےاور طالبان حکومت انہیں تحفظ دینے میں سنجیدہ نہیں ہے ، پے در پے تعلیمی اداروں اور مساجد پر حملے سیکڑوں معصوم جانوں کی شہادتوں کا باعث بنے لیکن ان کے تحفظ کے لیے اقدامات نہیں کیے جارہے۔
پاکستان کی سیاسی شخصیت نے کہا ہے کہ مہسا امینی کی موت پر مگر مچھ کے آنسو بہانے والے افغان طالبات کی شہادت پر کیوں خاموش ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں شہید ہونے والے طلباء و طالبات افغان قوم و ملک کا تابناک مستقبل اور اپنے والدین کا سہارا اور امید تھے اس دل دہلانے والے واقعے اور شیعہ نسل کشی پر عالمی برادری کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔
انہوں نے کہا وہ میڈیا اور ادارے جو ایک ایرانی خاتون مہسا امینی کی اچانک موت کو قتل کا پروپگینڈہ بنا کر پوری دنیا کے میڈیا پر واویلہ کر رہے تھے آج کابل میں شہید ہونے والی طالبات کے لیے آواز کیوں نہیں اٹھا رہے انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری کے اس منافقانہ رویہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
واضح رہے کہ کل افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مغربی علاقے میں کاج تعلیمی سینٹر میں ہونے والے دہشت گردانہ خودکش دھماکے میں بتیس سے زائد افراد شہید اور پینتیس دیگر زخمی ہوئے۔ شہید ہونے والوں میں زیادہ تر طالبات ہیں۔
دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔