گوپال کو حراست میں لئے جانے کے بعد عام آدمی پارٹی نے ٹوئٹ کیا ’’بی جے پی نے ہار کی بوکھلاہٹ میں گجرات کے عآپ صدر گوپال اٹالیا کو گرفتار کر لیا ہے۔‘‘
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی گجرات کے سربراہ گوپال اٹالیا کو جمعرات کے روز دہلی پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ قومی خاتون کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔ اے بی پی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پولیس اٹالیا کو اپنی جیپ میں بیٹھا کر لے گئی۔ ایک دوسری رپورٹ کے مطابق گوپال کو دہلی کے سریتا وہار تھانہ لے جایا گیا ہے، جہاں ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ قومی خاتون کمیشن نے گوپال اٹالیا کو وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نازیبا بیان دینے پر سمن جاری کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کارکنان نے اس سے ناراض ہو کر قومی خاتون کمیشن کی چیئرمین ریکھا گپتا کی رہائش کے باہر احتجاج کیا تھا۔ گوپال کو حراست میں لئے جانے کے بعد عام آدمی پارٹی نے ٹوئٹ کیا ’’بی جے پی نے ہار کی بوکھلاہٹ میں گجرات کے عآپ صدر گوپال اٹالیا کو گرفتار کر لیا ہے۔‘‘
ریکھا شرما نے اس معاملہ پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ گوپال اٹالیا نے ویسے تو سمن موصول ہونے سے انکار کر دیا، جبکہ ان کا جواب تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوپال نے ویڈیو میں خود کی موجودگی کی تردید کی ہے لیکن اپنے جواب میں انہوں نے ٹوئٹ کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ریکھا شرما نے کہا کہ ان کی تحریر اور بیان میں یکسانیت نہیں ہے اور انہوں نے اطمینان بخش جواب نہیں دیا ہے۔
ویمن کمیشن کی چیئرمین ریکھا شرما نے مزید کہا کہ انہوں نے پولیس سے کہا ہے کہ گوپال اٹالیا کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے کیونکہ انہوں نے امن و امان کو بگاڑنے کی کوشش کی ہے اور اپنے حامیوں کے ساتھ زبردستی خاتون کمیشن میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ گوپال اٹالیا کو صرف خاتون کمیشن تشریف لا کر کچھ سوالوں کے جواب دینے تھے لیکن انہیں جھوٹ کیوں بولنا پڑا اور اتنے سارے وکلا ساتھ لانے کی کیا ضرورت آن پڑی؟
یہ بھی پڑھیں : برصغیر کے نوجوانوں کے لئے بری خبر! سعودی عرب میں کنسلٹنسی کے شعبہ میں 40 فیصد ملازمتیں مقامی شہریوں کے لئے ہوں گی مختص
قبل ازیں گوپال اٹالیا نے ریکھا شرما پر دھمکی دینے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کے کہا ’’این سی ڈبلیو چیف مجھے جیل میں ڈالنے کی دھمکی دے رہی ہیں۔ مودی حکومت پٹیل طبقہ کو جیل کے سوا اور کیا دے سکتی ہے۔ بی جے پی پاٹیدار طبقہ سے نفرت کرتی ہے۔‘‘ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی گوپال کے ٹوئٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’’پوری بی جے پی گوپال اٹالیا کے پیچھے پڑی ہے۔‘‘