ٹی 20 کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے جب لگ بھگ تمام ٹیمیں آسٹریلیا پہنچ چکی ہیں اور وارم اپ میچز جاری ہیں تو ایسے میں انڈین سوشل میڈیا میں ‘اریسٹ کوہلی’ کا ٹرینڈ خاصا چونکا دینے والا ہے۔
اس ہیش ٹیگ کے تحت گذشتہ کچھ گھنٹوں میں ہزاروں ٹویٹس کی جا چکی ہیں۔ انڈین کرکٹ ماہرین کے مطابق یہ ہیش ٹیگ ظاہر کرتا ہے کہ ایک ہی ملک میں کرکٹ کے مداح کتنے اور کس حد تک منقسم ہو سکتے ہیں۔
ٹرینڈز کو دیکھ کر جب مزید جاننے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ انڈین کرکٹر وراٹ کوہلی اور آئی پی ایل ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کے ایک مداح نے مبینہ طور پر انڈین کپتان روہت شرما اور ممبئی انڈینز (ایم آئی) کے ایک فین کو صرف اس لیے قتل کر دیا کیونکہ مقتول یہ ماننے سے گریزاں تھا کہ کوہلی انڈیا کے بہترین کرکٹر ہیں۔
انڈیا کے اہم اخبار ‘دی انڈین ایکسپریس’ کے مطابق انڈیا کی جنوبی ریاست تمل ناڈو کے اس 21 سالہ شخص ایس دھرم راج کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن پر اپنے ہی دوست کو مبینہ طور پر قتل کرنے کا الزام ہے۔
اخبار کے مطابق ان دونوں افراد نے شراب پی رکھی تھی اور وہ اس بات پر جھگڑ پڑے تھے کہ انڈیا کا بہترین کرکٹر کون ہے۔ ابتدائی بحث کے بعد بات لڑائی جھگڑے تک پہنچی اور دوست کے ہاتھوں مبینہ طور پر دوسرے دوست کا قتل ہو گیا۔
مرنے والے شخص کا نام ‘پی وگنیش’ بتایا ہے جن کی عمر 24 سال تھی۔ دونوں کا تعلق تمل ناڈو کے اریالور ضلع کے پویور گاؤں سے بتایا جاتا ہے۔
مقتول پی وگنیش کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انھوں نے اپنا ٹیکنیکل کورس ‘آئی ٹی آئی’ مکمل کر لیا تھا اور وہ سنگاپور میں ملازمت کے لیے ویزے کے حصول کے انتظار میں تھے۔
پولیس کے مطابق دونوں کرکٹ کے بڑے پُرستار تھے۔
مقامی پولیس کے افسر نے اخبار کو بتایا کہ ‘دونوں نے شراب پی رکھی تھی اور بظاہر کرکٹ پر بحث کر رہے تھے۔ ابتدائی تفتیش میں پتا چلا ہے کہ وگنیش روہت شرما کے مداح تھے اور انڈین پریمیئر لیگ کی ٹیم ممبئی انڈینز کی حمایت کرتے تھے جبکہ دھرم راج وراٹ کوہلی کے پرستار اور رائل چیلنجرز بنگلور کے حامی ہیں۔’
پولیس افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کا ہے اور اس دن ‘وگنیش نے مبینہ طور پر رائل چیلنجرز بنگلور اور وراٹ کوہلی کا مذاق اڑایا تھا اور وہ ہمیشہ دھرم راج کے جسم کا بھی مذاق اڑایا کرتے تھے۔ اس دن انھوں نے رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف کچھ کہا اور دھرم راج کے ہکلانے کا مذاق اڑایا جس پر دھرم راج نے مشتعل ہو کر وگنیش پر بوتل سے حملہ کر دیا اور پھر اس کے سر پر کرکٹ بیٹ مار کر وہاں سے فرار ہو گئے۔’
اس واقعے پر جہاں بہت سے کرکٹ کے مداح صدمے میں ہیں وہیں بہت سے لوگ ‘شیم آن کوہلی فینز’ اور ‘اریسٹ کوہلی’ جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ سوشل میڈیا پر تبصرہ کر رہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ ‘میرے پاس کہنے کو الفاظ نہیں ہیں۔ کرکٹ ایک کھیل ہے اور اسے اسی طرح لیا جانا چاہیے، اس کے لیے کسی کی زندگی سے نہ کھیلا جانا چاہیے۔ آپ دو کھلاڑیوں پر جھگڑ رہے ہیں جو کہ ملک کا افتخار ہیں اور وہ آپ کے وجود کے بارے جانتے تک نہیں۔’
ایک اور صارف نے لکھا: ‘دوستو یہ کڑوا سچ ہے۔ یاد رکھیں کہ ہم روزانہ جن کے لیے جھگڑتے ہیں وہ ایسے ہیں جنھیں ہمارے وجود کے بارے میں کوئی علم نہیں۔ وہ ہمارے لیے بہت کچھ ہو سکتے ہیں لیکن ہمارے مباحثے سے ان کی حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھیں۔’
تاہم کئی صارفین اس واقعے کی بنیاد پر وراٹ کوہلی پر تنقید کرتے بھی نظر آئے۔ ایک صارف نے لکھا کہ ‘جیسا کرکٹر ویسا مداح، اثر تو ہوگا ہی۔’
یہ بھی پڑھیے
کئی جذباتی صارفین نے لکھا کہ ‘کوہلی کو گرفتار کریں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں۔’
تاہم بہت سے لوگ کوہلی کی حمایت میں بھی سامنے آئے۔ ایک صارف نے لکھا کہ ‘اس سے کوہلی کا کوئی لینا دینا نہیں۔’ بہت سے صارفین یہ الزام لگا رہے ہیں کہ ‘روہت شرما کے مداح اریسٹ کوہلی جیسے ٹرینڈز چلا رہے ہیں۔’
شکیل کرتھی نامی ایک صارف نے لکھا کہ ‘کوہلی کو آج تک کا سب سے عظیم کرکٹر ہونے کے لیے گرفتار کریں۔’
روفیڈ عاصم نامی ایک صارف نے کوہلی کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘آج آپ کے ایک پرستار نے حد پار کی ہے۔ اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیں، اگر اب بھی کچھ شرم باقی ہے۔’
کوہلی کو انڈیا میں بہت بار ٹرول کیا گیا ہے۔ حال ہی میں پاکستان کے خلاف میچ میں شکست سے دوچار ہونے کے بعد جب محمد شامی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تو کوہلی نے ان کی حمایت میں بیان دیا جس کی وجہ سے انھیں ٹرول کیا گیا تھا۔ اس سے قبل انھیں ان کی اہلیہ انوشکا شرما کے حوالے سے اور ان کے فارم کے لیے بھی وقتاً فوقتاً ٹرول کیا جاتا رہا ہے۔
دنیا میں فٹبال میچز یا دوسرے کھیلوں کے مقابلے میں مداحوں کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں اموات ہوتی رہی ہیں۔ لیکن کرکٹ کے معاملے میں ایسا کم ہی دیکھا گیا ہے۔
لیکن جنوبی انڈیا میں اپنے آئیڈیل کے لیے مرنے مارنے کا واقعہ کوئی نیا نہیں ہے۔
اس سے قبل جنوبی ہند کے فلم اداکار پون کلیان کے مداح کو جونیئر این ٹی آر کے مداح نے جھگڑے کے دوران چاقو مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس وقت اس خبر کو انڈیا ٹودے سمیت بہت سے انڈین اخبار نے شائع کیا تھا۔
اسی طرح سنہ 2019 میں اداکار جوزف وجے کے مداح کو معروف اداکار رجنی کانت کے مداح نے شدید مباحثے کے بعد قتل کر دیا۔ مباحثہ اس بات پر شروع ہوا تھا کہ کس اداکار نے کووڈ میں زیادہ عطیہ دیا ہے اور یہ رفتہ رفتہ تکرار میں بدل گئی یہاں تک کہ 22 سالہ ایم یوراج کو اپنی جان گنوانی پڑ گئی۔